وزیراعظم نے ڈھائی سال بعد جارحانہ سیاسی حکمت عملی تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا
اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے جارحانہ سیاسی حکمت عملی تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جارحانہ سیاسی حکمت عملی تبدیل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزراء کو سیاسی معاملات پر زیادہ بات کرنے سے روک دیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے وزراء کو حکومتی کارگردگی اجاگر کرنے اور عوامی مفاد کے منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت دی ہے کہ جب کہ مفادات کے ٹکراؤ اور تنقید کے پیش نظر بعض مشیران اور معاونین خصوصی کو ہٹائے جانے کا بھی امکان ہے۔
فیصل واوڈا اور شبلی فراز جلدی دوبارہ وفاقی وزیر کا حلف اٹھائیں گے۔عامر کیانی کی بھی دوبارہ کابینہ میں واپسی کا امکان ہے۔بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے میڈیا حکمت عملی کو بہتر بنانے کے لیے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کو متحرک رہنے کی ہدایت دی ہے۔
وزارت داخلہ کا لاہور میں بھی کیمپ آفس قائم کیا جا رہا ہے۔پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے انتظامات الگ کرنے کے لیے فیصل جاوید کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے جب کہ میڈیا پر اقدامات کی تشہیر کی ذمہ داری شبلی فراز کے سپرد کر دی گئی۔
وزیراعظم عمران خان نے شیخ رشید کو پی ڈی ایم سے متعلق سخت بیانات دینے سے منع کر دیا ہے۔واضح رہے کہ ق وزیراعظم عمران خان نے آئندہ چند روز میں وفاقی کابینہ میں ردو بدل کا فیصلہ کر لیا، ممبران کے قلمدان بھی تبدیل ہونے کا امکان ہے۔ بیرسٹر علی ظفر، فیصل واوڈا کو وفاقی کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کابینہ میں نئے چہروں کو شامل کرنے کے خواہشمند ہیں۔
وزیراعظم وزارت اطلاعات میں تبدیلی کے خواہمشند ہیں جب کہ سینیٹر فیصل جاوید کو بھی کابینہ کا حصہ بنانا چاہئیے تھے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان وزراء کی کارکردگی پرکابینہ میں ردوبدل کریں گے اور نو منتخب سینیٹرز کوبھی کو وفاقی کابینہ میں شامل کیےجانے کا امکان ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کئی اہم وزرا کی کارکردگی سے خوش نہیں، اس لئے انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ کابینہ میں صرف وہی رہیں گے جو ڈیلیور کرسکیں گے،