حکومت کی مولانا فضل الرحمان کو جیل بھیجنے کی تیاریاں
اسلام آباد : حکومت کی مولانا فضل الرحمان کو جیل بھیجنے کی تیاریاں شروع کردیں ، حکمران جماعت کے سینیٹر ولید اقبال کہتے ہیں کہ ہم ایسا عمل کریں گے جس کے نتیجے میں مولانا فضل الرحمان جیل جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا احتساب ضرور ہوگا اور ہم اُن کو جیل بھیجیں گے ، مولانا کہتے ہیں وہ کسی کوجواب دہ نہیں ، ان پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا ، مگر ہم نیب کوثبوت دیں گے اور ایساعمل کریں گے جس کےنتیجے میں وہ لازمی جیل جائیں گے۔
قبل ازیں وزیردفاع نے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف ، سابق صدر آصف علی زرداری اور جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ فضل الرحمان کے جیل جانے کی پیش گوئی کردی ، پرویز خٹک کہتے ہیں کہ مجھے نظرآرہا ہے کہ نوازشریف ، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان سمیت سب جیل جانے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اختلافات کی وجہ سے پی ڈی ایم کا اتحاد اور اپوزیشن کی تحریک ختم ہوچکی ہے ، یہ لوگ نہ استعفے دیں گے اور نہ ہی سڑکوں پر نکلیں گے ، اس وجہ سے حکومت کو ان سے کوئی خطرہ نہیں ہے ، کیوں کہ پی ڈی ایم کے ساتھ عوام ہے ہی نہیں تو اس صورتحال میں ہمارے لیے کیسا خطرہ ہوسکتا ہے ، وزیر دفاع نے کہا کہ نظرآرہا ہے اپوزیشن والے آئندہ سیاست میں نہیں ہوں گے ، نوازشریف اور آصف زرداری سمیت ان کے پارٹی کے لوگ بہت جلد اپنی چوری میں پکڑے جائیں گے جب کہ مولانا فضل الرحمان بھی اپنی جائیداد کاحساب نہیں دے سکتے۔
دوسری طرف جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف نیب تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ، ڈی جی نیب خیبر پختونخوا نے مولانا کے دو قریبی ساتھیوں کو طلب کر لیا ، نیب کے پی نے مولانافضل الرحمان کے قریبی ساتھی گل افضل اور نور اصغر کو بھی طلب کیا گیا ، دونوں کو مولانا فضل الرحمان اور دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کرپشن اور کرپٹ پریکٹس کے الزام پر طلب کیا گیا ، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ کے خلاف انکوائری سے متعلق دونوں کے پاس اہم شواہد ہیں۔