راولپنڈی سے صلح کا بیان مہنگا پڑ گیا، محمد زبیر کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی طرف سے راولپنڈی سے صلح کے بیان کا پارٹی صدر شہباز شریف نے سخت نوٹس لیتے ہوئے وضاحت طلب کی ہے۔محمد زبیر نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان ہیں،ان کے حالیہ بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے کر وارننگ دی گئی ہے جس میں انہیں عہدے سے ہٹانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف اور شہباز شریف نے محمد زبیر کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے تاہم مریم نواز کی جانب سے معاملہ سنبھالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔محمد زبیر نے عید سے ایک دن قبل جاتی عمرہ میں مریم نواز سے ملاقات کی اور انہیں وضاحت پیش کی تاہم نواز شریف اور شہباز شریف مطمئن نہیں ہوئے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ محمد زبیر کے غیر ذمہ دارانہ بیان کے بعد میڈیا ٹیم کی فہرست ازسرنو تشکیل دینے کی تجویز زیر غور ہے۔
سنجیدہ اور ذمہ دار ارکان پارلیمنٹ، پارٹی عہدیداروں کو ٹاک شوز میں بھیجا جائے گا۔نئی میڈیا ٹیم کے بارے میں نواز شریف، شہباز شریف ،مریم نواز ،اسحاق ڈار اور شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر سینئر قیادت سے مشاورت جاری ہے جس کے بعد میڈیا ٹیم کی حتمی لسٹ جاری کی جائے گی۔نامزد ارکان پارلیمنٹ اورپارٹی عہدیداروں کے علاوہ کوئی پارٹی کی نمائندگی نہیں کرسکے گا تاکہ محمد زبیر کے بیان والی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ 11 مئی 2021 کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا تھا کہ ہماری کوئی لڑائی نہیں تھی، راولپنڈی سے صلح ہو گئی ہے۔ سیز فائر یا صلح کے بارے میں نہیں پتا لیکن ہمارے تعلقات اچھے ہیں۔ہم جب مطمئن ہوں گے تو اس کا باقاعدہ بتائیں گے بھی۔میری ملاقات ہوتی تھی تو کبھی ڈیل یا کوئی ریلیف نہیں مانگا۔ کسی کو بھی حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔محمد زبیر نے مزید کہا کہ عمران خان جذباتی شخص ہیں استعفی دینے پڑے تو وہ اسمبلی توڑ دیں گے۔ملک میں انارکی نہیں ہونے دیں گے ملکی مفاد میں جو بھی ہوگا وہ کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ منظور نہ ہوا تو موجودہ سیاست کا رخ ہی تبدیل ہو جائے گا۔