اسلام آباد پولیس اسد طور پر حملہ کرنے والے ملزمان تک پہنچ گئی
اسلام آباد : صحافی و بلاگر اسد علی طور پر حملہ کیس کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر نواز گوندل کو معطل کر دیا گیا ہے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق چند روز قبل تشدد کا نشانہ بننے والے صحافی اسد طور پر حملہ کیس کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر نواز گوندل کو معطل کر دیا گیا۔تاہم تھانہ شالیمار کا عملہ یہ بتانے سے گریزاں رہا کہ انہیں کس وجہ سے معطل کیا گیا۔
پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پولیس اسد طور کے گھر میں داخل ہو کر اسے تشدد کا نشانہ بنانے والے لوگوں تک پہنچ گئی ہے اور ایک شخص کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔تاہم تھانے میں موجود نائب محرر سے جب رات گئے استفسار کیا گیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تھانے میں کوئی نہیں لایا گیا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد میں معروف صحافی اور یوٹیوب بلاگر اسد علی طور کو گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، یہ واقعہ اسلام آباد کے سیکٹر ایف الیون میں پیش آیا جب تین نامعلوم افراد اسد علی طور کے فلیٹ میں زبردستی داخل ہوئے اور ان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر زدو کوب کیا۔
اسد علی طور نے پولیس کو بیان میں بتایا کہ ان پر تشدد کرنے والے افراد مسلح تھے۔ پستول کے بٹ اور پائپ سے مارا پیٹا۔ اسد علی طور نے کہا کہ ان پر حملہ کرنے والے افراد نے انہیں ٹھوکریں ماریں اور زبردستی نعرے بھی لگوائے۔ اس حوالے سے ان کے فلیٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ اسد طور پر حملہ کرنے والے تینوں افراد نے چہرے ماسک سے ڈھانپ رکھے تھے۔
وہ صحافی پر حملہ کرنے کے بعد بآسانی فرار ہوگئے تھے۔ اس سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسد علی طور کو زخمی حالت میں فلیٹ سے باہر نکلتے اور مدد کے لیے پکارتے دیکھا جا سکتا ہے۔
جس کے بعد انٹر سروسز انٹیلی جنس نے صحافی اسد علی طورپر مبینہ تشدد واقعہ سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ہفتہ کو اعلیٰ ترین سطح پر وزارت اطلاعات اور انٹر سروسز انٹیلی جنس کا رابطہ ہوا ۔آئی ایس آئی نے اسلام آباد میں ہونے ایک ڈیجیٹل میڈیا صحافی اسد علی طور کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعہ سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔ دوسری جانب گذشتہ روز ایف آئی اے نے بھی اسد علی طور کو 4 جون کو طلب کر رکھا ہے۔