کورونا کا زور ٹوٹنے لگا، این سی او سی نے کاروباری پابندیوں میں نرمی کردی

اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے عالمی وباء کورونا وائرس کی تیسری لہر کا زور ٹوٹنے پر ملک بھر میں کاروباری پابندیوں میں نرمی کردی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا ، جس میں این سی اوسی نے کاروباری پابندیوں میں نرمی کردی ، این سی او سی کی جانب سے کاروبار 2 دن کے بجائے ایک دن بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، جب کہ ان ڈور جم کھولنے کی بھی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ، تاہم جم کے تمام ممبرز کےلیے کورونا ویکسی نیشن لازمی ہوگی۔

بتایا گیا ہے کہ دفاتر میں 50 فیصد حاضری کو بڑھا کر واپس 100 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اس کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ میں مسافروں کی گنجائش 50 سے بڑھا کر 70 فیصد کردی گئی۔

اجلاس کے حوالے سے مزید معلوم ہوا ہے کہ این سی اوسی نے ملک بھر میں کورونا ویکسی نیشن مہم 3 حصوں میں چلانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے 11 جون سے واک ان ویکسی نیشن کی سہولت ہوگی، جب کہ ویکسی نیشن کا عمل سرکاری اورغیرسرکاری ملازمین کیلئے لازمی ہوگا ، تمام ملازمین 30 جون تک کورونا ویکسی نیشن لازمی کرائیں ، اس مقصد کے لیے ویکسی نیشن سینٹرز 11 جون سے صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک کھلے رہیں گے، تاہم کورونا ویکسی نیشن سینٹرز اب اتوار کو بند رہیں گے۔

دوسری طرف حکومت نے ایک کروڑ افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا ہدف مکمل کر لیا ، ایک کروڑ افراد کو کورونا ویکسین لگوائے جانے کے حوالے سے وفاقی دارالحکومت میں تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا، تقریب سے خطاب میں اسد عمر نے کہا کہ آج ملک میں ایک کروڑ افراد کو ویکسین لگ چکی ہے ، ملک بھر میں تین سے ساڑھے تین لاکھ افراد کی رجسٹریشن روزانہ کی بنیاد پر ہورہی ہے ، دسمبر تک7 کروڑ افراد کو ویکسین لگانے کا ہدف ہے ، لوگ روزانہ کی بنیاد پر رجسٹریشن کروا رہے ہیں اور ملک بھر میں روزانہ بڑی تعداد میں ویکسی نیشن کی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جلد ویکسین لگوا لیں ، این سی اوسی کے سربراہ نے کہا کہ انشاء اللہ آج ملک میں اب تک ہونے والی کورونا ویکسینیشن کی تعداد ایک کروڑسے تجاوزکرجائے گی ، الحمدللہ لوگ رجسٹرڈ بھی ہورہے ہیں اورویکسین بھی بڑی تعداد میں لگائی جا رہی ہیں ، اگرآپ نے ابھی تک نہیں لگوائی توجلد ہی لگوائیں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے