طویل ترین تقریر کرنے والے شہباز شریف نے اپوزیشن کی کوریج نہ ہونے کا گلہ کردیا
اسلام آباد : قومی اسمبلی میں طویل ترین تقریر کرنے والے شہباز شریف نے اپوزیشن کی کوریج نہ ہونے کا گلہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر قائدِ حزب اختلاف شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو ایک خط لکھا ہے ، جس میں انہوں نے شکایت کی ہے کہ اپوزیشن کو میڈیا پر مساوی کوریج کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے ، کیوں کہ حکومت نے میڈیا کو اپوزیشن کی کوریج سے روک رکھا ہے ، تمام میڈیا کو کسی پابندی اور رکاوٹ کے بغیر پارلیمنٹ تک مکمل رسائی دی جائے اور اپوزیشن کو میڈیا پر اپنی بات کہنے کے تمام مواقع فراہم کیئے جائیں۔
خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں 3 گھنٹے کی طویل تقریر کی ، جس کو پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے ہر پاکستانی کے درد کی نمائندگی قرار دیا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بدحالی کا درد ہر پاکستانی محسوس کرتا ہے، شہبازشریف کی تقریر ہر پاکستانی کے درد کی نمائندگی ہے ، شہبازشریف نے آئی ایم ایف کے دباؤ پر معاشی بدحالی اور مہنگائی کے خدشات پر قوم کی ترجمانی کی ہے، انہوں نے کہا کہ آج ہر پاکستانی پاکستان معیشت کی صورتحال پر دیکھ رہا ہے۔
قبل ازیں اپوزیشن لیڈر نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ وزیراعظم کی منظوری سے11 لاکھ ٹن چینی برآمد کی،چینی برآمد کرنے پراربوں روپے سبسڈی دی گئی، نوازشریف دورمیں سرکاری اسپتالوں میں مفت ادویات تھیں، آج ماڈرن ہاؤسنگ اسکیموں کو 50 لاکھ گھروں میں شامل کیا جارہا ، پی ٹی آئی حکومت آتے ہی جی ڈی پی ایک سے بھی کم سطح پرآگئی، مزدور کی تنخواہ 3 سال میں 18 فیصد کم ہوچکی، ہمارے دور میں پنجاب میں 10سال میں لاکھوں اساتذہ بھرتی ہوئے ، ہم نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوششیں کیں، ہم نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بہت قربانیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ چور چور کے نعرے لگانے سے ترقی نہیں ہوتی، ہمارے دور میں عمران خان کو منانے کی کوشش کی گئی ، وزیرخزانہ کہتے ہیں نیا ٹیکس نہیں لگے گا لیکن 383 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جارہے ہیں ، حقیقیت یہ ہے کہ انکم پر 120ارب روپے کے مزید ٹیکس لگنے جارہے ہیں، خام تیل اور ایل این جی پر 17فیصد ٹیکس لگایا جارہا ہے، حکومت ٹیکس لگا کر کیا حاصل کرنا چاہتی ہے؟ تین برسوں میں دو کروڑ سے زائد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ، آج جتنی بھرتیاں ہورہی ہیں اس سے تجوریاں بھری جارہی ہیں، ہم نے لاکھوں بھرتیاں کیں، ایک ڈنڈی ثابت ہوجائے آپ کا ہاتھ میرا گریبان ہوگا۔