افغان میں طالبان کی پیش قدمی، نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلہ
اسلام آباد: معروف صحافی نعیم اشرف بٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان میں پیدا ہونے والی حالیہ صورتحال پر قائد ن لیگ نوازشریف کی زیر صدارت ن لیگ کا اجلاس ہوا۔پاکستان مسلم لیگ ن نے افغانستان کی صورتحال پر کوئی بیان جاری کرنے سے پہلے حکومت سے حالات سے متعلق بریفنگ کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت افغانستان کی صورتحال پر ن لیگ کا مشاورتی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ صورتحال پر رائے دینے سے پہلے حکومت مکمل حقائق سے آگاہ کرے۔لیگی رہنماؤں کا کہنا ہےکہ حکومت بتائے کہ کیا ہو رہا ہے اور پاکستان کیا چاہتا ہے۔لیگی رہنماؤں کا یہ اجلاس پرسوں رات ہوا اور نوازشریف نے آن لائن صدارت کی۔اجلاس میں کچھ رہنما لاہور اور اسلام آباد سے شریک ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو افغانستان پر بریفنگ دینے کا امکان ہے۔
وفاقی وزراء کی اکثریت اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کے حق میں ہے،ایک ماہ قبل بھی قومی سلامتی امور پر بریفنگ دی گئی تاہم اس کے بعد صورتحال تبدیل ہوئی ہے اورجلد دوسری بریفنگ کا امکان ہے۔جبکہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ افغانستان کے بارے میں جو حکومت کی پالیسی ہو گی اسکے اثرات بھی گہرے ہوں گے، حکومت جو پالیسی بنائے اسے پارلیمنٹ میں لایا جائے، افغانستان کی عوام کی خواہشات کے مطابق آگے بڑھنا چاہیے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ طالبان حکومت تسلیم کر نے کا فیصلہ عالمی برادری سے مل کر کریں گے۔افغانستان میں پاکستانی سفیر منصور اعلی خان اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ میڈیا کو تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے معید یوسف نے کہا کہ پاکستان سب کو کابل میں سپورٹ کرتا ہے۔ کوئی نکلنا چاپتا ہے تو ہم مدد دیں گے۔
پاکستان کسی کی جیت اور شکست پر بات نہیں کرتا، پاکستان کابل میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں مدد کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ میں کرائس میجمنٹ سیل چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے جس سے پاکستان میں موجودہ سفارتخانے رابطہ کر سکتے ہیں۔کسی کو علم نہیں تھا کہ افغانستان میں اتنی جلدی تبدیلی آ جائے گی۔