امریکہ کی طویل ترین جنگ کا خاتمہ ہوگیا. امریکی صدر کا اپنی قوم سے خطاب
واشنگٹن: امریکی صدر کا کہنا ہے کہ طالبان کے وعدوں پر نہیں بلکہ ان کے عملی اقدامات پر یقین کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے بعد امریکی صدر نے اپنی قوم سے خطاب کیا ہے۔ اپنے خطاب میں جوبائیڈن کی جانب سے کہا گیا کہ 20 سال کے دوران 30 ہزار افغان فوجیوں کو تربیت دی گئی، جب افغانستان سے انخلاء کا فیصلہ کیا تو یقین تھا کہ افغان حکومت معاملات سنبھال لے گی، اندازہ نہیں تھا کہ اشرف غنی فرار ہو جائے گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ کی طویل ترین جنگ کا خاتمہ ہوگیا، ہم نے افغانستان سے فوجیوں اور شہریوں کے انخلا کا چیلنج پورا کیا۔ افغانستان سے 90 فیصد امریکیوں کو نکال چکے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ 100 سے 200 امریکی اب بھی افغانستان سے نکلنا چاہتے ہیں۔
جوبائیڈن نے مزید کہا کہ طالبان کے وعدوں پر نہیں بلکہ ان کے عملی اقدامات پر یقین کریں گے۔ امید ہے طالبان اپنے وعدے پورے کریں گے اور جو افراد افغانستان سے جانا چاہیں انہیں روکا نہیں جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی فوج نے گزشتہ رات افغانستان سے اپنا انخلاء مکمل کر لیا تھا۔ امریکا کی تاریخ کی طویل ترین جنگ کے دوران تقریبا ڈھائی ہزار امریکی فوجی، 2 لاکھ 40 ہزار افغان شہری ہلاک ہوئے اور اس پر 20 کھرب ڈالر لاگت آئی۔ امریکا اور اس کے اتحادی گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران ایک وسیع مگر افراتفری والی ایئرلفٹ کے ذریعے کابل سے ایک لاکھ 22 ہزار سے زائد افراد کو نکالنے میں کامیاب رہے۔
امریکی فوج کے انخلاء کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ افغانستان سے امریکی سفارتی مشن معطل کر کے قطر منتقل کر دیا، تسلیم کیے جانے اور تعاون حاصل کرنے کے لیے طالبان کو اقدامات کرنا ہوں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انٹونی بلنکن نے اپنے بیان میں کہا کہ نئی افغان حکومت سے تعاون امریکی مفاد کی روشنی میں کیا جائے گا، انسانی بنیادوں پر امداد جاری رہے گی ۔
انہوں نے کہا کہ امداد طالبان کے بجائے عالمی اداروں سے افغان عوام تک پہنچائیں گے، ہم قطر اور ترکی کی کوششوں کو سراہتے ہیں، خطے اور دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت جاری رہے گی۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا، ایک لاکھ 23ہزار سے زائد افراد کو افغانستان سے بحفاظت منتقل کیا، افغانستان میں سو سے دو سو کے قریب امریکی رہ گئے ہیں صحیح تعداد کا تعین کر رہے ہیں ۔
انٹونی بلنکن کا مزید کہنا تھا کہ معلوم کر رہے ہیں کہ امریکی افغانستان سے نکلنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سفری دستاویزات رکھنے والوں کو ملک سے جانے کی اجازت ہوگی۔