پی ٹی آئی رہنما جمشید اقبال چیمہ کے بچوں کو زہر دینے کا معاملہ،حیران کن تفصیلات آ گئیں
لاہور : آئی جی پنجاب انعام غنی نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جمشید اقبال چیمہ کے بچوں زہر دئیے جانے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے رپورٹ طلب کر لی۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما جمشید اقبال چیمہ کے بچوں کے حوالے سے تشویش ناک خبر سامنے آئی تھی۔
معاون خصوصی کے بچوں کو نامعلوم افراد کی جانب سے زہر دیا گیا جس کے بعد بچوں کی حالت بگڑ گئی تھی۔ زہر سے متاثر ہونے والے دونوں بچوں 9 سالہ آحل اور 8 سالہ آرش کو تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ واقعے کے بعد پولیس کی جانب سے وزیراعظم کے معاون خصوصی کے گھر میں کام کرنے والے ملازمین کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق 31 اگست کو جمشید چیمہ کی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا کہ ان کے 9 سالہ بیٹے آحل کو طبعیت بگڑنے پر اسپتال لے گئے تو ڈاکٹروں نے بتایا کہ اسے زہر دیا گیا ہے،گھر پہنچے تو دوسرے بیٹے کو گلے اور آنتوں میں تکلیف ہو گئی، جس کے بعد اسے بھی اسپتال منتقل کیا گیا۔ایف آئی آر کے مطابق گھریلو ملازم رمضان اور عباس نے بتایا کہ خانساماں اقبال، ڈرائیور وقار، سیکیورٹی گارڈ دولت باز اور دوسرا ڈرائیور اقبال یہ کہہ رہے تھے کہ بچوں کو انہوں نے زہر دیا۔
آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور سی سی پی او سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔پولیس نے جمشید چیمہ کے 6 ملازمین کو گرفتار کر رکھا ہے جن سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔اہلخانہ کے مطابق اب دونوں بچے تندرست ہیں اور گھر پر ہیں جہاں ان کی مزید دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔