پاکستان کے قرضوں میں 16 ہزار ارب روپے کا اضافہ

اسلام آباد : پاکستان کے کُل قرضوں میں ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد پاکستان کا مجموعی قرض 41 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانہ کی جانب سے گذشتہ 3 سال میں ملک کے اندرونی وبیرونی قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کی تفصیلات ایوان میں پیش کی گئیں۔

وزارت خزانہ کی ایوان بالا میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق حکومت قرضوں پر سود کی ادائیگی کی مد میں سات ہزار460ارب روپے ادا کر چکی ہے۔ تین سال میں سرکاری قرضوں میں 14 ہزار 906 ارب کا اضافہ ہوا اور سود کی مد میں 50 فیصد ادائیگی کی گئی۔موجودہ حکومت کے تین برسوں میں پاکستان کے اندرونی قرض میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جمع کروائی گئی تفصیلات کے مطابق جون 2018 میں ملک کے اندرونی قرض 16 ہزار ارب تھے۔

اگست 2021ء تک اندرونی قرض 26 ہزار ارب سے بڑھ گئے۔ اگست 2021 تک بیرونی قرض ساڑھے 14 ہزار ارب سے تجاوز کرگیا۔ جون 2018 میں ملک پر مجموعی قرض 25 ہزار ارب روپے تھا۔ اگست 2021 تک ملک کا مجموعی قرض 41 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا۔ اس طرح تین سال کے دوران ملک کے بیرونی قرض میں ساڑھے 6 ہزار ارب کا اضافہ ہوا۔

وزارت منصوبہ بندی نے کہا کہ 22-2021ء کے سالانہ پلان میں توقع ظاہر کی ہے کہ احساس کفالت پروگرام کی وجہ سے غربت میں 2 پوائنٹس کی کمی واقع ہوگی۔وزارت خزانہ نے تحریری جواب میں کہا کہ سرکاری قرضوں میں واضح کمی آ رہی ہے، سال 21-2020ء میں ڈیٹ ٹو جی ڈی پی کی شرح 4 فیصد کم ہوئی اور رواں مالی سال اس شرح میں 2 سے 3 فیصد کمی کا امکان ہے۔

admin