1999 میں نوازشریف کے وکیل اعتزاز احسن نے اہم رازوں سے پردہ اٹھا دیا
اسلام آباد :1999 میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل اعتزاز احسن نے اہم رازوں سے پردہ اٹھا دیا۔اے آر وائی نیوز کے مطابق اعتزاز احسن نے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کہتے تھے لڑیں گے لیکن وہ ڈیل کرکے ملک سے بھاگ گئے۔ن لیگ کی جانب سے بات چیت چل رہی ہوتی تھی، ن لیگ کی سیاست ہے کبھی خود کو کبھی ڈیل سے الگ نہیں کرتے۔
جیل میں ہوتے ہیں اور مشرف سمیت کئی طاقتوں سے بات چیت چل رہی ہوتی ہے۔سعودی حکمرانوں اور لبنان کی حراری فیملی سے بات کر رہے ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر کر کلثوبی بی بی نے مجھ سے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں لڑمرو، کلثوم نواز کے مطابق نوازشریف کہتے تھے کہ جدوجہد تیز کرو، 9 اکتوبر کی شام مجھ کو فون آنا شروع ہو گئے کہ نوازشریف جا رہے ہیں،میں نے ان سے کہا کہ نوازشریف کہیں نہیں جا رہے۔
میں اور میری ٹیم دو دن کیس کی تیاری میں لگے رہے،شریف برادران کے جانے کا فیصلہ اچانک تو نہیں ہوا ہو گا۔ویزا ٹکٹ یہ سب چیزیں پہلے سے کرنی پڑتی ہیں۔میں نوازشریف کا وکیل تھا او ان کے جانے کا مجھے ہی نہیں پتہ تھا۔منصوبے کے تحت مجھے کہا گیا کہ نوازشریف کہیں نہیں جا رہے۔اگلے دن اخبار میں تصویر چھپی کہ نوازشریف اور کلثوم بی بی جا رہے ہیں۔
اسی تصویر کے نیچے ممیری خبر بھی لگی ہوئی تھی کہ نوازشریف کہیں نہیں جا رہے۔اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ نوازشریف نے 1999میں آرمی چیف کا جہاز ہی قبضے میں لے لیا تھا، نوازشریف نے عدالتوں میں جو دستاویزا پیش کی وہ جعلی تھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے تو 23 مارچ کا اعلان کیا لیکن بلاول نے پہلے ہی اعلان کردیا تاہم لانگ مارچ سے حکومت گرانا اتنا آسان نہیں ہے اور میرے خیال میں تو عمران خان کے پی میں دوبارہ حکومت کرلے گا۔
اعتزازاحسن نے کہا کہ نوازشریف اورن لیگ آج بھی فرمانبردارہے، شاہدخاقان نے کہا ہمارے کندھوں پر ہاتھ رکھ دو، واضح کہا گیا وہاں سے ہاتھ اٹھاؤ اور یہاں پر رکھو لیکن ریاست برداشت نہیں کرتی کہ سابق وزیراعظم وعدہ کرکے ملک سے جائے پھر واپس نہ آئے ، اس لیے اب نوازشریف کےاقتدارمیں آنے کی بات میرے لیے انوکھی بات ہوگی ، ن لیگ تو اب تتر بتر ہوچکی ہے۔