میں رہوں نہ رہوں میرا بلیک بیری محفوظ رہے گا

میں رہوں نہ رہوں میرا بلیک بیری محفوظ رہے گا

کراچی: وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ اگر یہ حکومت سلیکٹڈ ہے تو مخالف جماعتوں کو پارلیمنٹ میں بیٹھنا ہی نہیں چاہیے تھا۔عوامی حقوق کے لیے لانگ مارچ اچھی بات ہے۔جب کسی اچھی سیاسی جماعت جوائن کی آفر آئے گی تو تب جوائن کروں گی۔میں رہوں نہ رہوں میرا بلیک بیری محفوظ رہے گا۔

وہ پیر کوکراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میں خبروں میں نہیں رہنا چاہتی مگر پھر بھی خبر بن جاتی ہوں ۔جب کسی اچھی سیاسی جماعت سے آفر آئے گی تب جوائن کروں گی۔میری کتاب کا ہر صفحہ پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے۔جو لوگ نہیں چاہتے تھے کہ یہ کتاب الیکشن سے پہلے نہ آئے۔پہلی والی کتاب پڑھ لیں گے تو دوسری کتاب کے بارے میں سوچا جائے گا۔

یہ میری کہانی تھی میں نے اپنی زبانی سنائی۔میرے ساتھ زندگی میں بہت سارے حادثات ہوئے۔جو واقعات میں نے کتاب میں لکھے ہیں وہ بھی ضروری تھی اور یہ کتاب صرف ریحام خان ہی لکھ سکتی تھی ۔ریحام خان نے کہا کہ مجھے اس کتاب لکھنے پر کسی قسم کا کوئی پچھتاوا ہے۔ میں جب سیاست میں آؤں گی تو دیکھا جائے گا۔پہلے بھی میری کتاب کو شہرت پی ٹی آئی کے لوگوں نے ہی دی تھی۔

میں بنی گالا میں جب شامی کباب بنا رہی تھی تب بھی سیاست کر رہی تھی۔میرے لیے وہی مسئلے ہیں جو آپکے لیے ہیں کہ ووٹ کہاں ڈالے۔میں ووٹ ڈالنے پر جب اتنی کنفیوز ہوں تو مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کونسی جماعت میں جانا ہے ۔آج کل نظریوں کا فقدان ہے۔اسمبلیاں توڑنے کے لیے ہمت چاہئیے، جو سب کو کہتے رہتے ہیں کہ آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔ ریحام خان نے مزید کہا کہ پی پی پی جب پارلیمنٹ کو نہیں مانتی تو اسے بائیکاٹ کرنا چاہیے تھا۔

تحریک عدم اعتماد آئین کے مطابق ہے۔جب وزیر اعظم پر اعتماد نہیں ہے تو عدم استحکام تحریک کا انتظار کیوں ہے۔مجھے پاکستان آنے سے پہلے پی ٹی آئی کے حوالے سے علم نہیں تھا۔ریحام خان نے کہا کہ بلیک بیری میرے پاس نہیں ہے مگر کسی محفوظ جگہ پر ہے۔ میں رہوں یا نہ رہوں بلیک بیری رہے گا ۔اگر اسمبلی توڑ دی جاتی ہے تو یہ خوش آئند ہوگا۔

admin