میرا وزیر خارجہ بننا پارٹی کے لیے ہضم کرنا مشکل ہو گا
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں نے خود سیاسی زندگی کا انتخاب نہیں کیا، میرے نانا اور والدہ کے قتل کے بعد مجھے کم عمری میں سیاست میں آنا پڑا۔انہوں نے امریکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پیپلز پارٹی حکومتی اتحاد کی دوسری بڑی جماعت ہیں، میرا وزیر خارجہ بننا میری پارٹی کے لیے ہضم کرنا مشکل ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے مسائل کو مل کر حل کرنا ہو گا۔اتحاد میں شامل جماعتوں کو جمہوریت کی بحالی، انتخابی اصلاحات، ملکی مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا،ہم آزادانہ اور منصفانہ انتخابات چاہتے ہیں، الیکشن کے لیے انتخابی اصلاحات لانا لازمی ہیں۔پی پی چئیرمین نے کہا کہ عمران خا کو اقتدار سے ہٹانے کا ہمارا فیصلہ ان کے دورہ روس سے بہت پہلے لیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں فاشسٹ حکمرانوں کی اندھی تقلید کی جاتی ہے۔اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پاکستان کی اکثریت کو ڈکٹیٹ کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اچھے تعلقات تھے، بائیڈن کے آنے افغان انخلاء کی پیچیدگیوں کے بعد سے پاک امریکا تعلقات میں مشکلات آئیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے خود سیاسی زندگی کا انتخاب نہیں کیا میرے نانا اور والدہ کے قتل کی وجہ سے مجھے کم عمری میں سیاست میں آنا پڑا۔