پاور ڈویژن حکام نے وزیراعظم کو کام نہ کرنے کی وجہ بتا دی
اسلام آباد: پاور ڈویژن حکام نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کو کام نہ کرنے کی وجہ بتا دی۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت توانائی ڈویژن کا بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر اجلاس منعقد ہوا جس میں پاور ڈویژن حکام نے وزیراعظم کو کام نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے نیب کے خوف کی وجہ سے کوئی کام نہیں کیا۔
قومی احتساب بیورو کے خوف سے فیصلہ سازی متاثر ہوئی، ایل این جی بروقت نہیں خریدی جا سکی۔ذرائع کے مطابق پاور ڈویژن حکام نے بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو سابقہ حکومت کی نااہلی کی چارج شیٹ پیش کی۔حکام نے وزیراعظم کو بتایا کہ بجلی کی قلت نہیں ،کارخانے ایندھن نہ ہونے اور فنی خرابیوں کے باعث بند پڑے ہیں۔
18 بجلی گھروں کے بعض غیر فعال یونٹس فنی نقائص پر ایک سال سے بند ہیں۔
حکام نے مزید بتایا کہ 7 پاور پلانٹس ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند پڑے ہیں، جب کہ 18 پاور پلانٹس میں بیلٹ ٹوٹنے اور تاریں خرا ہونے جیسے مسائل پائے گئے۔کئی پاور پلانٹس ایندھن نہ ملنے پر بند ہیں، سابقہ حکومت میں فنی خرابیاں دور کرنے، بروقت مرمت اور فاضل پرزوں کی تبدیلی نہیں کی گئی،زیادہ تر خرابیاں انتظامی نوعیت کی اور کچھ کاتعلق پالیسی کے فیصلوں سے ہے۔