وزیراعظم سے آصف زرداری اور فضل الرحمان کی ملاقات کی اندرونی کہانی
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف سے آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔ سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی اتحادی حکومت میں شامل پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمیں آصف علی زرداری نے وزیراعظم سے ملاقات کی ، اس دوران شہباز شریف نے سابق صدر آصف زرداری کو بتایا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے سخت فیصلوں کے لیے لانگ ٹرم حکومت کا کہا ہے ۔
اس پر شریک چیئرمین پیپلزپارٹی نےکہا کہ ابھی فوری حکومت نہیں چھوڑنی کیوں کہ آ پ کو مشکل سے وزیراعظم بنایا ہے تو اب حوصلے سے حکومت کو چلائیں اور سخت فیصلوں کے لیے کوئی درمیانی راستہ نکالیں ہم ساتھ دیں گے ۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قائد ن لیگ نواز شریف کے موقف کی مشروط حمایت کی اور کہا کہ کچھ یقین دہانیوں کےساتھ نیا مینڈیٹ ہونا چاہئے۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے حکومت میں شمولیت کو غلط فیصلہ قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے سب سے زیادہ مطالبات پی ٹی آئی کی حکومت میں مانے گئے ، عدم اعتماد پر نیوٹرل رہنا چاہیے تھا،مجبوری تھی نیوٹرل نہیں رہ سکے ، دو ہی آپشنز تھے یا عدم اعتماد کے ساتھ ہوتے یا مخالف ہوتے ، اب پارٹی کو اپوزیشن میں بیٹھنے کا مشورہ دے دیا ہے ، فیصلہ پارٹی نے کرنا ہے میں صرف مشورہ دے سکتا ہوں ۔