ایران نے جوہری سرگرمیاں خفیہ رکھنے کیلیے دستاویزات چرائے
اسرائیل نے دعوٰی کیا ہے کہ ایران نے تقریباً دو دہائی قبل بین الاقوامی معائنہ کاروں سے اپنی جوہری سرگرمیاں مخفی رکھنے کے لیے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے خفیہ دستاویزات چرائے تھے اور اس کے پاس اس بات کے ثبوت موجود ہیں۔
اسرائیل کے وزیراعظم نفٹالی بینیٹ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی دستاویزات چوری کیں۔ یہ خبر ایسے وقت سامنے آئی ہے جب اسرائیل امریکا اور دیگر عالمی طاقتوں پر ایران جوہری معاہدے کو بحال نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
اسرائیل نے دعوٰی کیا ہے کہ ایران نے تقریباً دو دہائی قبل بین الاقوامی معائنہ کاروں سے اپنی جوہری سرگرمیاں مخفی رکھنے کے لیے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے خفیہ دستاویزات چرائے تھے اور اس کے پاس اس بات کے ثبوت موجود ہیں۔
بعض تجزیہ کاروں کے مطابق بظاہر یہ الزام بڑی طاقتوں کو 2015ء کے ایران جوہری معاہدے کی بحالی سے روکنے کی اسرائیلی مہم کا حصہ دکھائی دیتا ہے جبکہ خود اسرائیل نے بھی کبھی اپنے جوہری ہتھیاروں کی موجودگی کا اعتراف نہیں کیا۔
واضح رہے کہ امریکا اور پانچ دیگر طاقتوں نے ایران کے ساتھ 2015ء کے معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا میں گزشتہ ایک سال کے دوران متعدد بار مذاکرات کیے ہیں لیکن بعض متنازع امور طے نہ ہونے کی وجہ سے یہ مذاکرات اب تعطل کا شکار ہیں۔