عدلیہ مخالف گفتگو، مریم نواز کے لیے مشکلات کھڑی ہونے کا امکان
لاہور : سینئر صحافی جاوید چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ میری اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ مریم نواز کے خلاف توہینِ عدالت کا کیس شروع کرنے والی ہے۔گذشتہ روز مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے سرگودھا میں مسلم لیگ ن کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے خلاف سازش میں 5 افراد کا ٹولہ شامل تھا،5 کے ٹولے کے سرغنہ فیض حمید نے خود ہی اپنے آپ کو آرمی چیف مقرر کرلیا تھا، یہ پانچ کا ٹولہ پاکستان کی بدحالی کا ذمہ دار ہے۔
مریم نواز نے اس موقع پر بڑی اسکرین پر پانچ افراد کی تصاویر چلا دیں جن میں جنرل (ر) فیض حمید، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس اعجاز الاحسن، ثاقب نثار اور عظمت سعید کھوسہ شامل تھے۔
مریم نواز نے کہا سازش اصل میں نواز شریف کے خلاف ہوئی، 2014 میں اس کا دھرنا نکام ہو گیا تو عدلیہ میں سے جج اٹھائے، جو کرپٹ جج کرپٹ تھا ان کے ساتھ تھا۔ مسلم لیگ ن کے سارے لیڈروں کو چن چن کر نااہل کیا گیا، ساری سازش کا سرغنہ جنرل فیض تھا، اسے آرمی چیف بننے کے لیے مہرے کی ضرورت تھی جب 2014 میں دھرنا ناکام ہوا تو انہوں نے نیا طریقہ ڈھونڈا اور ججز کو اٹھایا، جب مارچ ناکام ہوا تو جسٹس کھوسہ نے کہا کہ پانامہ کا کیس میرے پاس لے کر آؤ۔
جب 2014میں اس کا دھرنا ناکام ہوا، لاک ڈاؤن ناکام ہوا تو پھر عدلیہ میں سے وہ جج اٹھائے جو کمپرومائز اور کرپٹ جج ، کھوسہ ، بابا زحمت، ثاقب نثار، اعجازالاحسن، مظاہر علی نقوی، عظمت سعید ہو، اعجازالاحسن چیف جسٹس بننے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ وہ پانامہ بنچ میں بیٹھا تھا، نوازشریف کے خلاف ہرمقدمے میں وہ جج بن کر بیٹھا ہوتاہے۔ جب لاک ڈاؤن ناکام ہوا تو کھوسہ نے کہا دربدر کی ٹھوکریں نہ کھاؤ ہمارے پاس آؤ ہم نااہل کرتے ہیں۔
مریم نواز کی عدلیہ مخالف گفتگو پر جہاں پی ٹی آئی کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے وہیں سینئر صحافی جاوید چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ میری اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ مریم نواز کے خلاف توہینِ عدالت کا کیس شروع کرنے والی ہے۔انہوں نے اپنے وی لاگ میں بتایا کہ پہلی بار ایسا ہوا کہ چیف جسٹس نے کوئی بینچ بنایا ہوا اور پہلی سماعت کے اندر ہی بینچ کے اندر سے ہی اس پر اعتراض اٹھا دیا گیا ہو۔