سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل باقاعدہ قانون بن گیا
اسلام آباد : سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل باقاعدہ قانون بن گیا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پرنٹنگ کارپوریشن کو گزٹ نوٹیفیکیشن کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق ۔۔حکومت نے پارلیمنٹ کی بالادستی پر سمجھوتے سے انکار کر دیا۔عدالتی فیصلے کے باوجود سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل باقاعدہ قانون بن گیا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پرنٹنگ کارپوریشن کو گزٹ نوٹیفیکیشن کا حکم دے دیا۔
صدر نے اس بل کو دوسری بار دستخط کے بغیر واپس بھجوا دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس پر عمل درآمد روک دیا تھا۔عدالت عظمی نے ایکٹ کو بادی النظر میں عدلیہ کی آزادی اور اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا۔سپریم کورٹ نے عدالتی اصلاحاتی بل پر تاحکم ثانی عمل درآمد روک دیا تھا ۔
تاہم اب بل منظوری کے تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل اب قانون کی شکل میں نافذ ہوچکا ہے۔۔خیال رہے کہ صدر عارف علوی نے عدالتی اصلاحات بل 2023 آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت نظر ثانی کیلئے پارلیمنٹ کو واپس بھجوایا ،صدر مملکت نے کہا ہے کہ بادی النظر میں یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے،بل قانونی طور پر مصنوعی،ناکامی ہونے پر عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
بل درستگی سے متعلق جانچ پڑتال کیلئے دوبارہ غور کرنے کیلئے واپس کرنا مناسب ہے،آئین سپریم کورٹ کو اپیلی ایڈوائزی،ریویو اور ابتدائی اختیار سماعت سے نوازاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 191 سپریم کورٹ کو عدالتی کارروائی اور طریقہ کار ریگولیٹ کرنے کیلئے قوانین بنانے کا اختیار دیتا ہے،آئین کی ان دفعات کے تحت سپریم کورٹ رولز 1980 بنائے گئے جن کی توثیق خود آئین نے کی۔