ملک کا مجموعی قرضہ 59 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا
لاہور : ملک کا مجموعی قرضہ 59 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا۔ تفصیلات کے مطابق اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مجموعی ملکی قرضے کا حجم مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے اختتام تک 59,247 ارب روپے ریکارڈکیاگیا، حکومت نے 5541 ملین ڈالر بین الاقوامی کمرشل قرضے واپس کئے جس میں 4541 ملین ڈالر بینکوں اور ایک ارب ڈالر بین الاقوامی سکوک بانڈز کی مد میں ادا کئے گئے۔
قومی اقتصادی سروے 2022-23 کے مطابق ملکی قرضہ/اندرونی قرضہ کا حجم 35,076 ارب روپے جبکہ غیر ملکی قرضہ 24,171 ارب روپے یعنی85.2 ارب ڈالر کی سطح پر ہے۔ مالیاتی خسارے کو پورا کرنے اور قرضوں کی ادائیگیوں کے لئے حکومت طویل المدتی ملکی قرضوں پر انحصار کر رہی ہے۔حکومت کی جانب سے 527 ارب روپے کی ٹریژری بلز کی ادائیگی سے قلیل المدتی قرضوں کے حجم میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔
حکومت نے قرضوں کی مد میں سٹیٹ بینک کو 310 ارب روپے کی ادائیگی کی۔ جولائی 2019 سے اب تک حکومت نے 2 ہزار ارب روپے قرضوں کی مد میں سٹیٹ بینک کو ادا کئے۔ اقتصادی سروے کے مطابق بیرونی قرضوں کی مد میں آئی ایم ایف کے ساتویں اور آٹھویں جائزہ کے تحت 1166 ملین ڈالر وصول کئے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1500 ملین ڈالر اور ایشین انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ بینک سے 500 ملین ڈالر موصول ہوئے۔