پنجاب حکومت نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کردی
اسلام آباد : پنجاب حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کردی۔نوازشریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پنجاب حکومت کو درخواست دی تھی۔ نگران پنجاب کابینہ نے نوازشریف کی سزا معطلی کی منظوری دے دی۔جب کہ احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں قائد ن لیگ نواز شریف کی عدالت میں پیشی کیلئے آج دوپہر کا وقت مقرر کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کو آج دن ایک بجے سے ڈیڑھ بجے تک عدالت میں پیش ہونے کا وقت دیا ہے، اس سلسلے میں احتساب عدالت اسلام آباد میں نوازشریف کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی، جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو نوازشریف کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں وقت دیا جائے، اس وقت تک عدالت باقی روٹین کے کیسزسن لے، جس پر جج محمد بشیرنے نوازشریف کو پیش ہونے کے لئے ایک سے ڈیڑھ بجے کا وقت دے دیا اور سماعت میں وقفہ کردیا۔
بتایا گیا ہے کہ سماعت میں شرکت کے لیے مسلم لیگ ن کی جانب سے ان کے وکلاء اور رہنماء سینیٹر افنان اللہ اور نہال ہاشمی سمیت و دیگر احتساب عدالت پہنچے، اس موقع پر احتساب عدالت کے باہر اسلام آباد پولیس نے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے توشہ خانہ کیس میں دائمی وارنٹ گرفتاری معطل کیے تھے، عدالت نے توشہ خانہ نیب کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی وارنٹ معطلی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ اگر 24 اکتوبر کو نوازشریف عدالت نہ آئے تو وارنٹ بحال ہوجائیں گے۔