ایک سال کی سختی کے بعد ملکی معیشت بہتری کے اشارے دینے لگی
کراچی: اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ایک سال کی سختی کے بعد ملکی معیشت بہتری کے اشارے دینے لگی ہے۔ مالی سال 2024 میں شرح نمو 2 سے 3 فیصد کے درمیان رہے گی، اہم فصلوں کی پیداوار میں اضافے سے ملک میں مہنگائی میں کمی آئے گی۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2023ء کی سالانہ رپورٹ جاری کردی، جس میں کہا گیا کہ پاکستانی معیشت کو مالی سال 2023ء میں مختلف آزمائشیں درپیش رہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق معاشی حالات مالی سال 2022ء کی دوسری سہ ماہی سے خراب ہو رہے تھے۔ سیلاب، 9ویں ریویو کی تاخیر اور مقامی بے یقینی حالات نے مالی سال 2023ء میں حالات خراب کیے۔ ایس بی پی کے مطابق عالمی مالیاتی حالات کی سختی نے بھی مالی سال 2023ء میں حالات خراب کیے تاہم ایک سال کی سختی کے بعد پاکستانی معیشت بہتری کے اشارے دینے لگی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق آئی ایم ایف کی 3 ارب ڈالر کی اسٹینڈ بائی سہولت تک رسائی رہی، عالمی معاشی منظرنامہ بھی بہتر ہوا ہے۔
ایس بی پی کے مطابق مالی سال 2024ء کا مالی خسارہ جی ڈی پی کے 7 سے 8 فیصد رہے گا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ آئندہ برس میں جی ڈی پی کے 0.5 سے 1.5 فیصد رہے گا۔ اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ظاہر کی ہے، جبکہ اہم فصلوں کی پیداوار میں اضافے سے مہنگائی کم ہوکر 20 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔