سپریم کورٹ کا پنجاب حکومت کو بھاری جرمانہ‘ شہری کو ریلیف دے دیا
اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب حکومت کو بھاری جرمانہ کرتے ہوئے شہری کو ریلیف دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے مالک کو معاوضہ ادا کیے بغیر اس کی 9 مرلہ زمین پر روڈ بنانے پر حکومت پنجاب کو 10 لاکھ روپے جرمانہ کردیا اور جرمانے کی رقم بھی زمین مالک کو ادا کرنے کا حکم دے دیا، اس کے علاوہ سپریم کورٹ کی جانب سے حکومت پنجاب کو 30 دن کے اندر زمین کی موجودہ ریٹ کے مطابق رقم ادائیگی کا بھی حکم دے دیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے گوجرانوالہ میں لیاقت علی نامی شہری کی زمین پر 2007ء میں روڈ کی تعمیر کروائی اور یہ کیس نجی عدالتوں سے ہوتا ہوا سپریم کورٹ پہنچا جہاں اس کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی جہاں دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے فضول مقدمہ بازی کرنے پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب بلیغ الزمان پر برہمی کا اظہارکیا۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار نے سرکارکو زمین گفٹ نہیں کی اور نہ ہی سرکار نے قانون کے مطابق زمین حاصل کی ہے، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کی ڈیوٹی کیا ہے؟ کیسے اس طرح کی فضول درخواست دائرکی، ایسے فضول مقدمے کی درخواست آپ نے سپریم کورٹ میں کیوں دائر کی؟۔ چیف جسٹس نے قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ سرکار نے کسی کی زمین پر بغیر اجازت اور معاوضہ روڈ کیسے بنادی؟ کیا اب ہمارا کام یہ رہ گیا کہ ہم ایڈوکیٹ جنرلز کو آئین پڑھاتے رہیں؟ کیوں نہ ایسے فضول مقدمہ بازی کیلئے آپ پر جرمانہ لگائیں؟ کیوں کہ حقیقی مقدمات سائیڈ لائین کرکے فضول اور غلط مقدمات فائل کیے جاتے ہیں، فضول مقدمات فائل کرکے عوامی وسائل کے ساتھ ساتھ عدالتی وقت کا ضیاع کیا جارہا ہے۔