پاکستان میں سیاسی عہدے کے امیدواروں پر ہماری کوئی پوزیشن نہیں، امریکہ
واشنگٹن: امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاسی عہدے کے امیدواروں پر ہماری کوئی پوزیشن نہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے امریکی سفیر کی جیل میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان یا کسی دوسرے ملک میں سیاسی عہدے کے امیدواروں پر کوئی پوزیشن نہیں رکھتے۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ امریکی سفیر کی جانب سے پاکستان کیلئے 4 نئے پروگرام شروع کرنے کے اعلان کی بھی حمایت کرتے ہیں، بلوچستان پولیس کی سپورٹ اور تربیت کی جائے گی، ٹریننگ سکولز کیلئے چار ملین ڈالر دیے جائیں گے اس کے علاوہ امریکی ویزے کے منتظر افغان شہریوں کی حفاظت کے بارے حکومت پاکستان سے قریبی اور مستقل رابطے میں ہیں۔
اس کے علاوہ امریکہ نے کہا ہے کہ ’پاکستان میں عام انتخابات پر توجہ مرکوز ہے، یقینی بنایا جائے کہ الیکشن پاکستانی عوام کے فائدے کیلئے ہوں‘، پریس بریفنگ کے دوران نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے کہا کہ ہماری توجہ پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات پر مرکوز ہے، جس میں امیدوار اور سیاسی جماعت کی نمائندگی کے بارے میں فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے، تاہم یہ یقینی بنایا جائے کہ انتخابات پاکستانی عوام کے فائدے کے لئے ہوں۔
الیکشن سے پہلے عمران خان کے جیل میں ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کسی امیدوار یا سیاسی جماعت کی نمائندگی کے بارے میں ہم کوئی اندازہ نہیں دے سکتے۔ ادھر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں عام انتخابات کی تیاریوں میں تیزی لاتے ہوئے پریذائیڈنگ افسران، اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران اور پولنگ عملے کی فہرست مرتب کرلی، ملک بھر میں کل 10 لاکھ 73 ہزار 361 افسران کو تعینات کیا جائے گا، پنجاب میں 54 ہزار 706 پریذائیڈنگ افسران، 3 لاکھ 10 ہزار 968 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران اور 1 لاکھ 60 ہزار 445 پولنگ سٹاف کو الیکشن ڈیوٹیاں سونپی جائیں گی یوں صوبہ پنجاب میں مجموعی طور پر 5 لاکھ 26 ہزار 123 افسران کو تعینات کیا جائے گا۔