مونس الہٰی کو واپس لانے کیلئے حکومت کا انٹرپول سے رابطہ
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء مونس الہٰی کو واپس لانے کے لیے نگراں وفاقی حکومت نے انٹرپول سے رابطہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وفاقی وزیر چوہدری مونس الہٰی کو وطن واپس لانے کے لیے قانونی عمل کا آغاز کرتے ہوئے نگراں وفاقی حکومت نے انٹرپول سے رابطہ کیا ہے، ایف آئی اے کی جانب سے انٹرپول حکام سے رابطے کیا گیا۔
ذرائع وفاقی حکومت کا بتانا ہے کہ ایف آئی اے اور نگراں وفاقی حکومت نے مونس الہٰی سے متعلق تمام ڈیٹا مانگا تھا جو نگراں پنجاب حکومت نے ایف آئی اے کے حوالے کردیا جس کے بعد چوہدری مونس الہٰی کے خلاف تمام مقدمات کی تفصیل انٹرپول حکام سے شیئر کی گئی ہیں اور گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کرانے کا عمل شروع ہوگیا۔
بتایا جارہا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ کے صاحبزادے مونس الہٰی کی منجمد ہونے والی جائیداد اور بینک اکاونٹس کی تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں، مونس الٰہی کے خلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں عدالتی حکم پر بینک اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں، مونس الہٰی کے لاہور میں 8 مختلف بینک اکاؤنٹس منجمد ہوئے، ان بینک اکاؤنٹس میں 48 کروڑ 76 لاکھ سے زائد کی رقم منتقل ہوئی تاہم سابق وفاقی وزیر نے ساری رقم ان بینک اکاؤنٹس سے نکلوا لی۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ مونس کے رقم جمع کرانے اور منتقل کرنے میں استعمال ہونے والے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں، مونس الٰہی کی 6 مختلف پراپرٹیز کو بھی منجمد کیا گیا ہے، ان کی قصور میں 5 اور راولپنڈی میں ایک پراپرٹی کو منجمد کیا گیا۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس الہیٰ کو اشتہاری قرار دیا اور مونس الہیٰ کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا، اس سلسلے میں نیب کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماء کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مکمل کرلی گئی اور عدالت میں نیب کی جانب سے رپورٹ بھی پیش کر دی گئی۔