بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 66 پیسے اضافے کا امکان
اسلام آباد: بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 66 پیسے اضافے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سی پی پی اے نے قیمتوں میں اضافے سے متعلق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی میں درخواست دائر کر دی ہے، اس درخواست پر 27 دسمبر کو نیپرا میں سماعت ہوگی، سی پی پی اے کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کی درخواست نومبر کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دائر کی گئی ہے، نیپرا کی بجلی کے فی یونٹ قیمتوں میں 4 روپے 66 پیسے اضافے کی منظوری کی صورت میں صارفین پر 40 ارب سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔
بتایا جارہا ہے کہ بجلی صارفین کی جیبوں سے اربوں روپے نکالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، بجلی کی کمپنیوں کی آپریشنل لاگت صارفین سے وصول کرنے کی سی پی پی اے کی درخواست پر نیپرا سماعت کرے گا کیوں کہ نیپرا میں 4 روپے 96 پیسے فی یونٹ ماہانہ آپریشن فیس وصول کرنے کی درخواست کی گئی ہے، ملازمین کو دیئے گئے قرض کے 8 کروڑ 80 لاکھ روپے بھی صارفین سے لیے جائیں گے، انتظامی اخراجات پر ٹیکس کے 6 کروڑ روپے بھی صارفین بھریں گے۔
جس میں سی پی پی اے کا کہنا ہے کہ رقم بجلی کی کمپنیوں کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں شامل کی جائے، آپریشنل فیس میں کمپنیوں کی انتظامی لاگت، انشورنس اور دفاتر کے اخراجات شامل ہیں، انتظامی لاگت اور اخراجات کی مد 2 ارب 14 کروڑ روپے وصول کیے جائیں گے۔ دوسری جانب ملک میں بجلی پیدا کرنے والے نجی پاور پلانٹس کو بنا کسی حساب کتاب کے بھاری ادائیگیاں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، دنیا نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ ناصرف پاور پلانٹس کو بنا کسی منظم حساب کتاب کے بھاری ادائیگیاں کی گئیں، ساتھ ساتھ صارفین سے بجلی کی قیمتوں پر بغیر حساب کتاب ٹیکسز بھی وصول کیے گئے، مہنگی بجلی والے تخمینے کا نظام اندازوں پر مبنی ہے، جب کہ نیپرا کے پاس بجلی گھروں کو کی جانے والی ادائیگیوں کا کوئی حساب کتاب ہی نہیں ہے، سی پی پی اے اور دیگر اداروں کی جانب سے پاور پلانٹس کو اندازوں پر کیپسٹی پے منٹس کی جاتی رہیں۔