ایس ایچ او جمال نے مجھے مکے مارے اور لاتیں ماریں، شاہ محمود قریشی
اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے مجھے ذہنی اور جسمانی طور پر ٹارچر کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیان میں سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ایس ایچ او جمال نے مجھے مکے مارے اور لاتیں ماریں، ایس ایچ او اشفاق چیمہ نے گالیاں دیں، میری چھاتی میں درد تھا لیکن اس کے باوجود کل رات مجھے ٹھنڈے کمرے میں رکھا گیا جہاں انہوں نے مجھے سونے نہیں دیا، لائٹیں جلا کر بار بار جگایا جس کے لیے شور مچایا گیا، مجھے ذہنی اورجسمانی طورپر ٹارچرکیا۔
قبل ازیں پولیس نے شاہ محمود قریشی کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا ہے، سابق وزیر خارجہ کو پولیس اہلکاروں نے ہتھکڑیاں لگا کر عدالت پیش کیا، جس کے لیے شاہ محمود قریشی کو بکتر بند گاڑی میں جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا جہاں پولیس نے وائس چیئرمین تحریک انصاف کو ڈیوٹی مجسٹریٹ سید جہانگیر علی کی عدالت میں پیش کیا۔
بتایا جارہا ہے کہ پولیس کی جانب سے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں گرفتاری ڈالی گئی ہے، انہیں تھانہ آر اے بازار راولپنڈی پولیس نے گرفتار کیا، اس مقصد کے لیے پولیس حکام نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء کی نظر بندی کے احکامات ختم کرنے کی استدعا کی، پولیس حکام کی درخواست پر ڈی سی راولپنڈی نے شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کے احکامات واپس لے لیے، نظر بندی احکامات ختم ہونے پر جیل سے رہائی کے بعد راولپنڈی پولیس نے سابق وزیر خارجہ کو گرفتار کیا۔