انٹرا پارٹی انتخابات نہ کروانے پر 13جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹرا پارٹی الیکشن نا کروانے والی 13 جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔تفصیلات کے مطابق جن جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ ہوئی ان میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان، آل پاکستان منارٹی الائنس، آل پاکستان تحریک ،عوامی پارٹی پاکستان ایس، بہاولپور نیشنل عوامی پارٹی ، سب کا پاکستان، پاکستان امن کونسل پارٹی ، پاکستان نیشنل مسلم لیگ ، پاکستان امن پارٹی، پاکستان برابری پارٹی، مسیحی عوامی پارٹی ، پاکستان قومی یکجہتی پارٹی، سنی تحریک ، نظام مصطفی پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ جناح شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن نے 13سیاسی جماعتوں کے انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ان جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔
الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ ڈی لسٹ ہونے والی سیاسی جماعتوں کو متعدد بار انٹراپارٹی کروانے سے متعلق شوکاز نوٹس جاری کئے تھے۔الیکشن کمیشن نے جمعیت علمائے پاکستان کی انٹرا پارٹی تفصیلات قبول کر لیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جمعیت علمائے پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ جناح کو انتخابی نشان جاری کر دیا گیااپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کا کہنا تھاکہ مذکورہ سیاسی جماعتوں نے نوٹس موصول کے بعد غیر سنجیدہ رویہ اپنایا۔
الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات نا کروانے پر 13جماعتوں کی رجسٹریشن سے متعلق درخواست کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس لے لیاتھا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے محفوظ فیصلہ سنادیا گیاتھا۔ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کروانے میں ناکام رہی ہے، جس کی بنیاد پر تحریک انصاف سے انتخابی نشان واپس لے رہے ہیں اور اس کو اب بلے کا نشان نہیں ملے گا۔