مخلوط حکومت بنانے کے سوال پر نوازشریف کا دلچسپ ردِعمل
لاہور: ملک بھر میں آج عام انتخابات کا انعقاد ہو رہا ہے۔ووٹرز اپنے نمائندوں کا انتخاب کرنے کے لیے گھروں سے باہر نکل آئے ہیں اور ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔پولنگ اسٹیشنز پر خواتین اور مردوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔لاہور سمیت مختلف شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھی گئی ہے۔سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور مریم نواز ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے ماڈل ٹاؤن پولنگ اسٹیشن پہنچے۔
نوازشریف نے لاہور کے حلقہ این اے 128 میں ووٹ کاسٹ کیا۔نوازشریف نے اس موقع پر کہا کہ عوام گھروں سے نکلیں اور ووٹ کاسٹ کریں۔ملک سے بدتمیزی اور بدتہذیبی کا کلچر ختم کرنا ہو گا۔ رعونیت ،گالم گلوچ اور قوم کو ورغلانے کا کلچر ختم کرنا ہوگا۔ اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ میاں صاحب سادہ اکثریت ملے گی یا مخلوط حکومت بنائیں گے؟ نوازشریف نے کہا کہ او بھئی خدا کا واسطہ ہے مخلوط حکومت کا نام نہ لیں۔
ملک کے مسائل حل کرنے ہیں تو الیکشن میں ایک جماعت کو مکمل مینڈیٹ ملنا چاہئیے۔مریم نواز کے وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ انتخابی نتائج کے بعد پارٹی کرے گی۔ مریم نواز اور حمزہ شہباز نے جیلیں کاٹی ہیں۔ہم قربانیاں دے کر یہاں تک پہنچے ہیں۔ ن لیگ کا منشور پڑھ لیں۔پاکستان کے لوگ خوشحال زندگی بسر کریں گے۔علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے حلقہ این اے 128 کے پولنگ سٹیشن نمبر 82 پر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سکیورٹی کے حوالے سے تمام انتظامات مناسب ہیں، محنت کریں اور پاکستان کی خدمت کریں، نفرتیں دور کریں گے، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے ہماری کارکردگی کو سراہا ہے تو اس سے پاکستان کا وقار بڑھا ہے۔