آزاد اراکین اکثریت دکھا دیں تو اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے
لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آزاد اراکین اکثریت دکھا دیں تو اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے۔ انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ فروری کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔ انتخابات سے پہلے کہاجاتا دہشت گردی ہے کے پی بلو چستان میں بڑھ رہے ہیں۔ اللہ کے شکر گزار ہیں الیکشن ہوگئے ، سپریم کورٹ قاضی فائز عیسی اور الیکشن کمیشن کی وجہ سے الیکشن ہوئے اور خدشات دفن ہوگئے ۔
الیکشن والے دن افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے معاملات کنٹرول کیے۔ الیکشن کے وقت لیول پلینگ فیلڈ اور دھاندلی کے بھی الزامات لگائے گئے۔کون سا الیکشن ہے جس میں دھاندلی کے الزامات نہیں لگے۔2018ء میں ہمیں جعلی ہتھکنڈوں کے ذریعے ہرایا گیا۔
پینتیس پنکچر کی آڑ میں دھرنے اور لانگ مارچ ہوئے پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کی بڑھک ماری گئی،شہبازشریف نے مزید کہا کہ آزاد ارکان اکثریت دکھا دیں تو اپوزیشن میں بیٹھیں گے، آزاد ارکان حکومت بنا سکتے ہیں تو شوق سے بنائیں۔
آزاد ممبران آئین و قانون کے مطابق آزاد ہیں، ڈنکے کی چوٹ پر کہوں گا ریاست بچائی، سیاست قربان کر دی۔ 8 فروری کی رات 12 فیصد رزلٹ آنے پر یکطرفہ شور مچایا گیا۔15 فیصد نتائج پر رائے قائم کر لینا مناسب نہیں۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ سعد رفیق نے اعتراف کیا کہ شکست کو مانتا ہوں، فیصل آباد سے راناثناء اللہ کو شکست ہوئی،دھاندلی ہوئی تو ہمارے سینئر رہنما کیسے ہار گئے۔
دھاندلی کا سارا عمل گذشتہ کئی االیکشنز میں آپ کے سامنے ہے۔2018 میں شکست کے باوجود ہم نے کوئی گملا نہیں توڑا۔کے پی کے میں آزاد حمایت یافتہ امیدوار ہارے تو کیا وہاں بھی دھاندلی ہوئی؟۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ آگے چلنا ہے وقت کم ہے، چیلنجز بہت ہیں۔ انتخابات میں ایک دوسرے کا مقابلہ کر لیا، اب مہنگائی اور غربت سے جنگ ہے۔