ہم سے 85 قومی اسمبلی کی سیٹیں چھینی گئی، پی ٹی آئی کا الزام
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ ہماری تحقیقات کے مطابق 85 قومی اسمبلی کی سیٹیں چھینی گئی ہیں،پی ٹی آئی کے درجنوں امیدوار آج اسلام آباد میں اکٹھے ہوئے جن کا دعوی ہے کہ ہمیں دھاندلی کے ذریعے الیکشن ہرایا گیا۔ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ووٹ ڈکیتی کی گئی،سال 2024 کی خوش آئند بات یہ ہے کہ الیکشن ہوئے،پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ووٹر فراڈ ہوا ہے، 46 سیٹوں پر انتخابی عذرداری کی درخواستیں دی ہیں،177 میں سے 92 سیٹوں پر ہماری کامیابی کا باقاعدہ اعلان کیا گیا ، پی ٹی آئی کے امیدوار کیخلاف الیکشن میں فراڈ کیا گیا، 29 سیٹوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے، جہاں سے پی ٹی آئی جیتی ہے، یہ الیکشن دھاندلی کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، فارم 45 اور فارم 47 میں واضح فرق ہے یہ بنچ مارک رکھا ہے،تیسرا بنچ مارک ہار جیت اور مسترد ووٹوں کا فرق ہے، قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں ووٹوں کا فرق تیسرا بنچ مارک ہے، پی ٹی آئی کی نومنتخب رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار نے کہا کہ اسلام آباد سے ہم نے 3 سیٹیں جیتی تینوں پر ہی ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا،قومی اسبملی میں دن تین بجے تک ہماری نشیستن 154 تھیں۔
کے پی سے ہم 42 سیٹس پر کامیاب ہوئے لیکن الیکشن کمیشن نے صرف 32 امیدواروں کو کامیاب کیا۔ اس الیکشن میں 1.25ملین ووٹ ہمیں صرف کراچی سے ملا،کراچی میں اتنی سیٹس کے باوجود ہماری کوئی کامیابی نہیں ہے، سیمابیہ طاہر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ راولپنڈی میں ہمارے چیتے نے این اے 56 سے بھرپور لیڈ لی،بدقسمتی سے چوری کے ماہر حنیف عباسی نے رات 3 بجے ڈاکا ڈالا،ہم نے کراچی سے تمام سیٹیں جیتیں لیکن ہمیں ایک بھی نہ دی گئی، این اے 236 کراچی میں بہت زیادہ ظلم کیا گیا،