سوشل میڈیا پر غیرقانونی سرگرمیوں پر سخت کارروائی کی جائے گی، مرتضیٰ سولنگی
اسلام آباد: نگران وفاقی وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر غیرقانونی سرگرمیوں پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ اسلام آباد میں چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ طاہر اشرفی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی قانون کے دائرے میں ہے، سوشل میڈیا پر کچھ لوگ عوام کو اُکسا رہے ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی ذمہ دار ہیں، انہیں نہ رُوکا گیا تو ریاست پاکستان جو سخت اقدام کرسکتی ہے وہ کرے گی، کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، اس لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کمپنیاں پروپیگنڈے کی روک تھام کے اقدامات کریں۔
اس موقع پر حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ عقیدہ ختم نبوت ہر مسلمان کا معاملہ ہے، کچھ لوگوں نے عقیدہ ختم نبوت پر بھی سیاست کی، ابہام دور کر کے انتشار پھیلانے والوں کو روکا جائے، جس نے کلمہ پڑھا ہے وہ عقیدہ ختم نبوت کا محافظ ہے، شر پھیلانے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ قانونی معاملہ ہے۔
اسی معاملے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ججز کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر صحافی اور اینکر پرسن عمران ریاض اور اسد طور کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کل طلب کرلیا، ججز کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر ایف آئی اے کی جانب سے عمران ریاض اور اسد طور کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دونوں کو کل طلب کیا، اسد طور کو سائبر کرائم اسلام آباد اور عمران ریاض کو سائبر کرائم لاہور میں 11 بجے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
ادھر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سوشل میڈیا پر دھمکی آمیزکمپیئن چلانے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم عبدالواسع راولپنڈی کا رہائشی ہے، ملزم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر چیف جسٹس کو دھمکیاں دیتے ہوئے ان کی کردار کشی کی تھی۔ ملزم نے چیف جسٹس کیخلاف سوشل میڈیا مہم میں بھی حصہ لیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے عبدالواسع کو حراست میں لے لیا، چیف جسٹس آف پاکستان کیخلاف سوشل میڈیا مہم کے دیگر کرداروں کی بھی شناخت کا عمل جاری ہے، باقی ملوث افراد کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔