شرمناک ویب سائٹس دیکھنے والوں کے لیے بری خبر آ گئی
نیویارک(ویب ڈیسک) فیس بک اور گوگل کے متعلق یہ انکشاف ہی صارفین کو پریشان کر دینے کے لیے کافی تھا کہ یہ دونوں کمپنیاں اپنے صارفین کا انتہائی ذاتی نوعیت کا ڈیٹا اپنے پاس محفوظ رکھتی ہیں اور بعض صارفین کی تو فون کالز بھی ریکارڈ کرتی ہیں مگر اب ان کے متعلق ایک اور ہولناک انکشاف سامنے آ گیا ہے۔
سپوتنک کے مطابق سائبر سکیورٹی ماہرین نے ایک سروے کیا ہے جس میں معلوم ہوا ہے کہ فیس بک اور گوگل دونوں اپنے صارفین پر اس حوالے سے بھی نظر رکھتی ہیں کہ آیا وہ فحش فلموں کی ویب سائٹس پر جا رہے ہیں یا نہیں اور اگر ایسی ویب سائٹس وزٹ کر رہے ہیں تو وہاں کیسا مواد دیکھتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ تحقیقاتی سروے کارنیگی میلن یونیورسٹی کے ماہر ٹموتھی لبرٹ اور مائیکروسافٹ ریسرچ کی ایلینا مارس نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔ ٹموتھی لبرٹ اور ایلینا مارس کا کہنا تھا کہ ”ہم نے جتنی فحش ویب سائٹس کو اپنے سروے میں شامل کیا ان میں سے 34فیصد ویب سائٹس پر فیس بک نے ٹریکرز لگا رکھے تھے جن کے ذریعے اسے معلوم ہوتا رہتا ہے کہ اس کے صارفین ان ویب سائٹس پر جا کر کیا کچھ دیکھتے ہیں۔“
ٹموتھی اور ایلینا کا کہنا تھا کہ ”فیس بک کے برعکس گوگل کہیں زیادہ فحش ویب سائٹس کو ٹریک کر رہی تھی۔ سروے میں ہم نے 22ہزار 482فحش فلموں کی ویب سائٹس کو شامل کیا۔ ان میں سے 74فیصد ویب سائٹس کو گوگل ٹریک کر رہی تھی۔“ سروے میں یہ بھی معلوم ہوا کہ صارفین خواہ اِن کگنیٹو موڈ (incognito mode) میں بھی فحش فلموں کی ویب سائٹس پر جائیں گوگل اور فیس بک ان کی سرگرمیوں سے آگاہ ہوتی ہیں۔