’ٹک ٹاک بنانے کیلئے باہر نکل کر کام کرنا پڑتا ہے‘

’ٹک ٹاک بنانے کیلئے باہر نکل کر کام کرنا پڑتا ہے‘

لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے خیبرپختونخوا کے ہم منصب علی امین گنڈاپور کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹک ٹاک بنانے کیلئے باہر نکلنا پڑتا ہے اور کام کرنا پڑتا ہے۔ لاہور میں ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگتا ٹک ٹاکر بن رہی ہوں، ویڈیوز بن رہی ہیں، آپ بھی اے سی والے کمروں سے نکلیں خدمت کریں تو آپ کی بھی ویڈیوز بنیں گی، ٹویٹ کر دینا اور ٹی وی پر بیان داغ دینا بہت آسان کام ہے، گھروں سے نکلیں کام کریں تاکہ آپ کی کی بھی ٹک ٹاک بنیں اور خبریں لگیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ آج میں اللہ پاک کا شکر ادا کرتی ہوں کہ 6 ہفتے کی قلیل مدت میں فیلڈ ہسپتالوں کا نواز شریف اور میں نے جو خواب دیکھا وہ پورا ہوا، یہ ایک ناممکن ٹاسک تھا جس کو 6 ہفتوں میں مکمل کیا گیا ہے، سیکرٹری ہیلتھ علی جان اور صوبائی وزراء نے 24 گھنٹے کام کر کے اس پروجیکٹ کو مکمل کیا، یہ فیلڈ ہسپتال میں وہ تمام سہولیات موجود ہیں جو ایک کلینک میں ہوتی ہیں، آج یہ تمام فیلڈ ہسپتال پورے پنجاب میں پھیل جائیں گے، گاؤں میں پہنچ کر اعلان ہوگا کہ ہسپتال موجود ہے اور گاؤں کے تمام لوگ اس سے علاج کروا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے کنٹینرز جلاؤ گھیراؤ اور بل پھاڑنے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا، اب اس میں فیلڈ ہسپتال بن رہے ہیں، پنجاب میں ہم دو ہفتوں میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کر رہے ہیں، ہماری ائیر ایمبولینس سروس بھی غریبوں کیلئے ہے، ادویات کی مفت فراہمی بھی شروع کر دی گئی ہے، نوازشریف نے ہیلتھ کارڈ بنایا اور کامیابی سے چلایا، ہم اب پاکستان کا پہلا اسٹیٹ آف دی آرٹ کینسر ہسپتال بھی بنانے جارہے ہیں۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ باتوں اور ٹک ٹاک سے کچھ نہیں ہوتاپنجاب پولیس میں ریفارمز لانے کی ضرورت ہے ،وردی پہن کر ٹک ٹاک تو اچھی بن سکتی ہے لیکن اس سے مسائل حل نہیں ہو سکتے ،میں کچھ کہتا ہوں تو سارے میرے پیچھے پڑجاتے ہیں،یہ پنجاب پولیس الیکشن میں دھاندلی کی آلہ کار بنی تھی ، وردیاں پہننے سے مسائل حل نہیں ہو تے ، پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ حکومت میں معاشی صورتحال بہتر تھی اور عالمی اداروں کی جانب سے معاشی اعشاریہ میں بہتری کی نشاندہی بھی کی گئی تھی جبکہ پی ڈی ایم کی سولہ ماہ کی حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے جس میں ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند سطح پر پہنچ گئی تھی اور انہوں نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے