حکومت کا سرکاری ملازمین کی سبسڈی کم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے سرکاری ملازمین کو ملنے والی سبسڈی کم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گریڈ 17 سے 22 تک کے سرکاری ملازمین کی سبسڈی کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت کسٹمز ملازمین کو دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کی منظوری دی جاچکی ہے، حکومت نے کسٹمز ملازمین کو دیا جانے والا ہاؤس رینٹ بھی ختم کرنے کی منظوری دی ہے، اس کے علاوہ کسٹمز ملازمین کو دیا جانے والا میڈیکل الاؤنس بھی ختم کردیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ کسٹمز ملازمین کو کامن پول فنڈ سے مراعات دی جا رہی تھیں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کامن پول فنڈ سے سبسڈی اور مراعات ختم کرنے کا حکم دے دیا گیا، نئے قرض پروگرام کے لیے حکومت اور آئی ایم ایف کے ساتھ رواں ماہ مذاکرات ہوں گے، جن میں سرکاری ملازمین کی غیر ضروری سبسڈیز اور پنشن اصلاحات پر بات چیت کی جائے گی، پاکستان کے لیے نئے قرض پروگرام میں آئی ایم ایف کی جانب سے پنشن پر ٹیکس اور ادائیگی کی مدت کم کرنے کا مطالبہ اہمیت اختیار کرگیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے مشن کی جانب سے مئی کے وسط میں دورہ پاکستان کا امکان ہے، اس دوران 6 سے 8 ارب ڈالر کے آئندہ بیل آؤٹ پیکیج کے اہم خدوخال طے ہوں گے، اپنے دورے کے دوران آئی ایم ایف وفد 2 ہفتے اسلام آباد میں قیام کرے گا تاکہ آئندہ 4 سالہ پروگرام کے لیے معیشت کے اعشاریوں کا جائزہ لے کر مالی فریم ورک کو حتمی شکل دی جائے، جس کے بعد 6 سے 7 جون کو حکومت اپنا آئندہ بجٹ پیش کرسکتی ہے، اس میں مالی استحکام کیلئے مزید سخت اقدامات کیے جانے کا امکان ہے۔