پنجاب میں کسان کارڈ کیلئے رجسٹریشن کا آغاز‘ طریقہ کار بھی سامنے آگیا
لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کسان کارڈ کے لیے رجسٹریشن کا آغاز کردیا، صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس کارڈ سے پنجاب کا کسان خوشحال ہوگا، وزیراعلیٰ پنجاب بہت سے ایسے اقدامات کر رہی ہیں جو 13 کروڑ عوام کے لیے بہترین ثابت ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق کسان کارڈ کی رجسٹریشن کے لیے زمین کا اراضی ریکارڈ سینٹر میں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے، کاشت کار کے لیے اپنے شناختی کارڈ نمبر پر موبائل سم کا رجسٹرڈ ہونا بھی لازم ہے، کاشت کار کے شناختی کارڈ کے ذریعے نادرا ریکارڈ سے اس کی تصدیق کی جائے گی جس سے معلوم ہوگا کہ کاشت کار کسی مالیاتی ادارے کا نادہندہ تو نہیں، کسان کارڈ کی رجسٹریشن کے لیے درخواست موبائل فون سے PKC لکھ کر شناختی کارڈ نمبر اس کوڈ 8070 پر بھجیں گے۔
بتایا گیا ہے کہ کارڈ کے ڈیرھ لاکھ روپے ان کاشت کاروں کو ملیں گے جن کی زمین ساڑھے 12 ایکڑ تک ہوگی کیوں کہ صرف ایسے کاشت کار ہی اس کی کارڈ رجسٹریشن کے لیے اہل ہوں گے، اس سے زیادہ زمین والے کسان کارڈ سے مستفید نہیں ہو سکیں گے، رقم کارڈ میں ہوگی اس پر کسی بھی قسم کا سود نہیں لیا جائے گا، کاشت کار بلاسود قرضے کی آسان اقساط 6 ماہ میں واپس کرے گا، قرض کی ادائیگی کے بعد کاشت کار اگلی فصل کے لیے دوبارہ قرض حاصل کرنے کا اہل ہوگا۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کسانوں کو سالانہ 3 سو ارب روپے کے پیدواری قرضے دیے جائیں گے، اس کارڈ کے ذریعے ہر کسان کو ایک فصل کے لیے قریبا ڈیرھ لاکھ روپے تک کا آسان قرض ملے گا، کاشت کار کسان کارڈ سے کھاد، بیج اور دیگر زرعی چیزیں اس کارڈ کے ذریعے خرید سکے گا، حکومت کی جانب سے جاری کیے جانے والے کسان کارڈ سے پنجاب کے 5 لاکھ کاشت کار مستفید ہوں گے۔