نئے قرض پروگرام کیلئے آئی ایم ایف کا پاکستان کو گرین سگنل
اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف )نے نئے قرض پروگرام کیلئے پاکستان کو گرین سگنل دیدیا،آئی ایم ایف کے ساتھ 6.5 ارب ڈالر کا قرض معاہدہ آئندہ 2 ہفتوں میں طے پانے کا امکان ،نئے قرض پروگرام کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہیں ،قرض پروگرام کیلئے وزیراعظم آفس کی جانب سے آئی ایم ایف حکام سے رابطہ کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کی 8 ارب ڈالر کے بجائے ساڑھے 6 ارب ڈالر پر بات تقریبا حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ آئی ایم ایف مشن کے ساتھ وزارت خزانہ کی معاشی ٹیم گزشتہ تین دنوں سے ورچوئلی معاملات طے کر رہی ہے۔وزیراعظم آفس اور وزارت خزانہ کی جانب سے نئے قرض پروگرام کیلئے باقاعدہ طور پر ایم ڈی آئی ایم ایف سے رابطہ کیا جائے گاجس کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو نئے قرض پروگرام کی منظوری آئندہ دو ہفتے تک کرنے کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف نے 10 جولائی سے قبل کچھ اہداف اور شرائط پوری کرنے کا کہا تھا جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے پاکستان نے آئی ایم ایف کی جانب سے دئیے گئے تمام اہداف کو مکمل کر لیا تھا۔پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے بعد بتایاگیا ہے کہ آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد اب متوقع نہیں ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے نئے بڑے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ شیڈول طے پایا تھا جس کے بعد آئی ایم ایف مشن 15 مئی کو نئے قرض پروگرام پر بات چیت کیلئے پاکستان پہنچا تھا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے قرض پہلے تکنیکی اور پھر پالیسی سطح کے مذاکرات کئے گئے تھے۔پاکستان کی جانب سے نئے قرض پروگرام کیلئے آئی ایم ایف کو درخواست دی جا چکی تھی۔وزارت خزانہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ قرض کا نیا پروگرام 6 سے 8 ارب ڈالرز اور دورانیہ 3 سال یا اس سے زیادہ ہوسکتا ہے۔پاکستان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جاناناگزیرتھا۔بڑھتے قرضے اور لئے گئے قرضوں کی ادائیگی ایک بڑاچیلنج بتائی گئی تھی جبکہ برآمدات میں اضافے اور مقامی وسائل پیدا کرنے تک آئی ایم ایف پروگرام میں رہناضروری ہے، توازن ادائیگی اورذخائر مستحکم رکھنے کیلئے آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔