ایف بی آر کا نان فائلرز کے بجلی ، گیس اور پانی کے کنکشن منقطع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نان فائلرز بجلی ،گیس اور پانی کے کنکشن منقطع کرنے کافیصلہ کرلیا،ایف بی آر نے نان فائلرز کیخلاف مزید گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام کنکشن منقطع کرنے میں تیزی لانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں ۔بتایاگیا ہے کہ نان فائلرز کے سرمایہ کاری کرنے پر بھی ان سے 35 فیصد ٹیکس کی کٹوتی کی جائے گی۔
نان فائلرز سے گاڑیوں کی خرید وفروخت پر 200 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ نان فائلرز بیرون ملک سفربھی نہیں کر پائیں گے۔اس سے قبل فنانس بل میں نان فائلرز کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکنے کیلئے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114 بی میں ترامیم کی تجویز دی گئی تھی۔مذکورہ سیکشن کی ذیلی شق 2 پہلے ہی ایف بی آر کو موبائل فون سمز کو غیر فعال کرنے اور نان فائلرز کے بجلی اور گیس کے کنکشن کاٹنے کا اختیاردیاگیا تھا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل حکومت نے ایف بی آر کو نان فائلرز کے موبائل فون سمز بند کرنے کے بعد بجلی اور گیس کے کنکشن کاٹنے کا اختیار بھی دیدیا تھا۔وفاقی حکومت نے بجٹ کے دوران نان فائلرز کیلئے متعدد سزائیں تجویز کی تھیںجن میں بیرون ملک سفر پر پابندی بھی شامل تھا جس کا مقصد نان فائلرز کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے پر مجبور کرناتھا۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا تھا کہ حکومت ان اقدامات کے ذریعے ٹیکس کو بڑھانا اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو وسیع کرنا چاہتی ہے۔
بعدازاں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین امجد زبیر ٹوانہ نے واضح کیا تھا کہ حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تجویز کردہ نان فائلرز پر سفری پابندیاں فوری طور پر عائد نہیں کی گئی تھی۔سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہواتھا جس میں چیئرمین ایف بی آر پیش ہوئے اور انہوں نے نان فائلرز سے متعلق حکومتی اقدامات پر وضاحت دی گئی تھی۔