سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے بجلی کا فی یونٹ 100روپے جانے کی پیشنگوئی کر دی

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے بجلی کا فی یونٹ 100روپے جانے کی پیشنگوئی کر دی

اسلام آباد:چیئرمین فنانس کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کا فی یونٹ 100 روپے تک چلاجائیگا، انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا مسئلہ گزشتہ 10 سے 20 سال سے موجود ہے مگر کوئی اس کو سنجیدہ نہیں لیتا۔آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا مزید کہنا تھا کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے بڑا مسئلہ بجلی کی چوری ہے جتنی بجلی آپ بناتے ہیں اتنی قیمت آپ ریکور ہی نہیں کرتے، آئی پی پیز تو بعد کی بات ہیں۔
جب تک آئی پی پیز کا اسٹرکچر اور طریقہ کار صحیح نہیں ہوگا تب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا، بلکہ مزید بدتر ہو جائے گا اور بجلی 100 روپے فی یونٹ پر چلی جائے گی۔ آئی پی پیز کا نہ تو فرانزک آڈٹ ہو رہا ہے نہ ٹیکنیکل آڈٹ ہو رہا ہے اور نہ ہی ان کے پلانٹس کو چیک نہیں کیا جا رہا یہ سب چیزیں ہماری کرنے والی ہیں جو نہیں کی جا رہیں کیونکہ یہ سب ملی بھگت ہے، 48 گھنٹوں میں 341 ارب روپے کی پیمنٹ ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ بلاوجہ آگے چلے گئے پہلے جو حل طلب مسئلہ ہے اسے تو حل کریں آپ کو اس پورے پاور سیکٹر کو ری فارم کرنا پڑے گا اس سیکٹر کو صحیح کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت 31 دسمبر تک آئی ایم ایف کا ہدف پورا کرنے کیلئے بجلی کی قیمت سو روپے فی یونٹ تک لے جائے گی جبکہ پیٹرول مزید مہنگا کیا جائیگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بے ساکھیوں پر بنی فارم 47 کی حکومت نے پہلے بجلی اور اب پٹرول مہنگا کر دیا ایک سال پہلے کہا تھا بجلی 85 روپے فی یونٹ تک جائے گی۔ آج بتا رہے ہیں کہ بجلی 100 روپے فی یونٹ تک جائے گی۔ پٹرول بم جو گرایا گیا ہے آئی ایم ایف معاہدے کے تحت پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی لگائی جائے گی۔عمر ایوب نے کہا تھاکہ 31 دسمبر تک 870 ارب روپے کا آئی ایم ایف کا ٹارگٹ پورا کرنا ہے یہ لوگ ڈنڈی مار کر 30 جون تک 970 ارب روپے جمع کریں گے۔ 15 روز بعد یہ دوبارہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائیں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ ٹارگٹ سے زیادہ جمع کرنے کے والے جیب کترے ہیں۔ ڈائریکٹ ٹیکس سے آپ کا کم ہوتا ہوا کاروبار مزید سکڑ رہا ہے۔ بے روزگاری عروج پر جا رہی ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے