ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس، پولیس نے مقتول کے بیٹے کو گرفتار کرلیا

ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس، پولیس نے مقتول کے بیٹے کو گرفتار کرلیا

لاہور : تحریک انصاف کے رہنما اور نجی ہسپتال کے مالک ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس میں پولیس نے مقتول کے بیٹے کو گرفتار کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق او سی یو ٹیم نے ڈاکٹر شاہد صدیق کے بیٹے قیوم شاہد کو ٹھوس شواہد پر حراست میں لے لیا ہے اور مبینہ طور پر ان کا بیٹا ہی ان کے قتل میں ملوث ہے، قیوم نے مبینہ طور پر شوٹر کی مدد سے اپنے والد کو قتل کروایا، ڈاکٹر شاہد کے قتل کا مقدمہ ان کے دوسرے بیٹے تیمور کی مدعیت میں درج کیا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شاہد کی نماز جنازہ بھی قیوم شاہد نے پڑھائی تھی جس کو گرفتار کیا گیا ہے۔
تھانہ کاہنہ میں درج مقدمے میں مدعی مقدمہ تیمور صدیق کا کہنا ہے کہ میں، والد، بھائی اور چچا جامع مسجد خضریٰ سے جمعہ کی نماز ادا کرکے مسجد سے باہر آ کر اپنی گاڑیوں میں بیٹھنے لگے، ہماری گاڑیاں مسجد کے گیٹ سے کچھ فاصلے پر تھیں، جونہی میں اور میرے والد اپنی گاڑی کے پاس آئے تو گاڑی سے پیچھے چند قدموں پر تین چار نامعلوم افراد کھڑے تھے، ان میں سے ایک ہماری گاڑی کی طرف آیا، میرے والد نے گاڑی میں بیٹھنے کے لئے دروازہ کھولا ہی تھا کہ اس نے 30 بور پسٹل سے میرے والد پر فائرنگ کردی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم کا حلیہ رنگ گندمی، جسم بھاری، قد تقریبا پانچ فٹ، عمر 30 سے 35 برس، شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی، ان تمام ملزمان کو سامنے آنے پر ہم شناخت کر سکتے ہیں، ملزم کا فائر میرے والد کے جسم کے بائیں طرف کے حصوں پر لگا، وہ گولی لگنے کے بعد گرپڑے، ہم اپنے والد کو ہسپتال لے کر جا رہے تھے کہ راستے میں ان کی موت ہو گئی، میرے والد پر چھ سات ماہ قبل بھی قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے