غیر ملکی خاتون سے مبینہ زیادتی کا معاملہ، اہم انکشافات سامنے آ گئے

غیر ملکی خاتون سے مبینہ زیادتی کا معاملہ، اہم انکشافات سامنے آ گئے

اسلا م آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مبینہ طور پر زیادتی کا شکار بننے والی غیر ملکی خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزم کوپولیس نے خاتون کی نشاندہی پر آبپارہ سے گرفتار کر لیاجس سے تفتیش کے دوران اہم انکشاف سامنے آئے ہیں ، دوران تفتیش غیر ملکی خاتون سلوائی اسٹینا نے بتایا کہ اس کے ہاتھ باندھنے والا شخص تمیز الدین ہے اور خاتون کی نشاندہی پر پولیس نے تمیز الدین کو گھر سے گرفتار کر لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کے غیر ملکی ہونے کے ثبوت نہیں ملے۔پولیس کے مطابق غیر ملکی خاتون کے پاس شناختی کاغذات،سفری دستاویز موجود نہیں۔ تفتیش کا عمل جاری ہے جس کی نگرانی اسلام آباد پولیس کی سینئر کمانڈ خود کررہی ہے۔
تفتیش میں سامنے آنے والی پیش رفت اور تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔تفتیش کے دوران ملزم کا کہنا ہے کہ غیر ملکی خاتون ذہنی مریضہ ہے۔

خاتون کے کاغذات کیلئے ایک بار پھر تمیز الدین کے گھر کی تلاشی لی جائیگی۔پولیس نے میڈیکل چیک اپ کیلئے تمیز الدین کو بھی پولی کلینک بھجوا دیا ہے اور مزید تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق 28 سالہ غیر ملکی خاتون کا تعلق بیلجیم سے ہے۔ جنہیں میڈیکل چیک اپ کیلئے پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے تھانہ آبپارہ کی حدود سے خاتون کے مبینہ طور پر زیادتی کے بعد ملنے کے واقعے کی تفتیش کیلئے ایس ایس پی آپریشنز کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ معاملے میں قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔یاد رہے کہ دو روز قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں غیر ملکی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ملزمان جی 6 کے علاقے میں پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔پولیس کے مطابق غیر ملکی خاتون کو نامعلوم افراد ہاتھ پاوں باندھ کر پھینک کر گئے جبکہ پولیس کو اطلاع شہری نے 15 پر کال کر کے دی گئی تھی۔متاثرہ خاتون نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ مجھ پر پانچ روز تک جنسی تشدد کیا جاتا رہاتھا۔پولیس حکام کا کہنا تھاکہ 28 سالہ غیر ملکی خاتون کا تعلق بیلجیم سے ہے، متاثرہ خاتون کو میڈیکل چیک اپ کیلئے پولی کلینک اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے