اختر مینگل پارلیمنٹ کو الوداع کہہ کر دبئی چلے گئے

اختر مینگل پارلیمنٹ کو الوداع کہہ کر دبئی چلے گئے

لاہور: بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ اختر مینگل جنہوں نے دو روز قبل قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھاپارلیمنٹ کو الوداع کہہ کر خاموشی سے دبئی روانہ ہوگئے، اس فیصلے سے ان کے گھر والے بھی بے خبر تھے، سردار اختر مینگل کے بیرون ملک جانے کے بارے میں بھی کم لوگوں کو ہی علم تھا،بتایاگیا ہے کہ پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دینے سے قبل بھی سردار اختر مینگل نے کسی سے کوئی مشورہ نہیں کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے جن دو سے تین افراد کو علم تھا کہ اختر مینگل اتنا بڑا فیصلہ کرنے والے ہیں، ان میں ایک محمود خان اچکزئی شامل تھے جبکہ دوسرا سرپرائز انہوں نے آج پارلیمنٹ ہاﺅس اسلام آباد کو خیرباد کہتے ہوئے دیا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت اور اپوزیشن نے مشترکہ وفد کے ذریعے قومی اسمبلی کے مستعفی رکن اور بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کو منانے کا فیصلہ کیاتھا۔
اختر مینگل کے استعفیٰ کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن اراکین کی سپیکر کے چیمبر ملاقات ہوئی تھی۔سپیکر ایاز صادق سے ملاقات میں حکومت کی جانب سے رانا ثناءاللہ اور خالد مگسی جبکہ اپوزیشن وفد میں بیرسٹر گوہر، اسد قیصر اور عامر ڈوگر ملاقات میںشریک تھے۔حکومتی و اپوزیشن اراکین نے ملاقات میں فیصلہ کیا تھاکہ مشترکہ وفد کو سردار اختر مینگل کو منانے کیلئے بھجوایا جائے اور انہیں واپس ایوان میں لانے پر آمادہ کیا جائیگا ۔
سپیکر چیمبر میںہونے والی ملاقات میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے سے متعلق بھی مشاورت ہوئی تھی۔ مشترکہ اجلاس سے متعلق فریقین کے درمیان گفتگو ہوئی تھی۔ بلوچستان کی صورتحال پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے تجاویز پر غور کیا گیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روزسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بلوچستان عوامی پارٹی (مینگل گروپ)کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کے استعفے پر کارروائی روک دی تھی۔
سپیکر آفس کے مطابق حکومت نے سپیکر سے سردار اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس پر سپیکر نے اپنے عملے کو ہدایات دیتے ہوئے اس پر مزیدکارروائی سے روک دیا تھا۔حکومت نے اختر مینگل کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھااور اس سلسلے میں ان سے مذاکرات کیلئے وفاقی وزیر رانا ثناللہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
وفد میں طارق فضل چوہدری، خالد مگسی، اعجاز جکھرانی شامل تھے۔حکومتی وفد نے سربراہ بی این پی سے ملاقات کی جس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ کا کہناتھا کہ اختر مینگل نے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کی بات کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سردار اختر مینگل نے ہمیشہ بلوچستان کی محرومیوں کی بات کی اور بلوچستان کے لوگوں کے مقدمے کو بڑی جرات اور بہادری کے ساتھ لڑا ہے وہ اپنی جدوجہد کو اسی دائرہ میں جاری رکھیں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے