”حمل ضائع ہونے کے بعد لوگ میری اس چیز کا مذاق بناتے تھے “اداکارہ جگن کاظم نے اپنا دکھ بیان کردیا

کراچی:اداکارہ جگن کاظم نے کہا ہے کہ حمل ضائع ہونے کے بعد لوگ میرے بڑھتے وزن کا مذاق اڑاتے رہے لوگوں کو ایسے عمل سے روکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ روز قبل میں امید سے تھی لیکن کچھ وجوہات کی وجہ سے میرا وزن کافی بڑھ گیا تھا لیکن مجھے دکھ اس وقت ہوا جب لوگ میرے بڑھتے وزن کا مذاق اڑانے لگے۔

سوشل میڈ یا ایپ انسٹا گرام پر اپنی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ جگن کاظم نے یہ بھی کہا کہ ایک خاتون نے مجھے کہا کہ ’لگتا ہے لاہور کی ہوا لگ گئی ہے“ اور بہت سی خواتین مختلف رائے دیتے ہوئے مجھے بولتی رہیں کہ میں زیادہ موٹی ہو گئیں ہوں حالانکہ میں یہ بات اب تک نہیں بتانا چاہ رہی تھی کہ میں امید سے تھی اور حمل کے دوران مجھے کافی پیچیدگیاں تھیں۔

اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ہفتے میرا حمل ضائع ہو گیا تھا اور ڈاکٹروں نے مجھے بتا دیا تھا کہ میرا یہ کیس بہت حساس تھا کیوں کہ حمل ضائع ہونے کی وجہ سے اندرونی طور پر خون رک نہیں رہا تھا، کچھ روز بعد اس دکھ کی گھڑی اور غم سے باہر آکر میں نے کام کرنا مناسب سمجھا اور جب میں آفس گئی تو مجھے ایک بار پھر یہی باتیں سننے کو ملیں کہ میں حد سے زیادہ موٹی ہوگئی ہوں۔جگن نے یہ بھی کہا کہ ہمیں لوگوں کو وزن کی وجہ سے مذاق بنانے سے روکنے کی ضرورت ہے ۔

View this post on Instagram

A humble request!!! Until a few days ago, I was pregnant. For some reason, I gained a lot of weight really really quickly. What shocked me was how much I started getting fat shamed. One lady said "lagta hai Lahore ki hawa laag gaye tumhain". Other women just told me bluntly that I had become a bit too “healthy.” Till now, I wasn't ready to share that I was expecting a baby because my pregnancies have generally been precarious. Last week I had a miscarriage. My doctor has now told me that this time it was quite serious and that there had been a lot of internal bleeding. I took a day off to mourn but then went back to work because, well, what else does one do? And the day after I resumed work, somebody again commented on how I was looking “extra healthy.” We need to stop fat shaming other people. People who are overweight know they are overweight. Their weight gain may be for any number of reasons, some desirable and some not. Yes, some people need to be encouraged to lead a more active lifestyle. But unless you are somebody’s mother or sister, don’t tell them what you think of their body. Life is short. Let’s try and live ours with kindness.

A post shared by Juggun Kazim (@juggunkazim) on

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے