مریم نواز نے نیب تفتیش میں اپنے اثاثوں سے متعلق موقف تبدیل کر لیا
لاہور:قومی احتساب بیورو(نیب)لاہور کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور یوسف عباس سے کی جانے والی تفتیش کی رپورٹ سامنے آ گئی جس میں انکشاف کیا گیاہے کہ مریم نواز نے اپنے اثاثوں متعلق موقف تبدیل کیا۔
ذرائع کے مطابق نیب رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ مریم نواز سے 3غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے بھجوائے گئے شیئرز کی متعلق پوچھا گیا اور ٹرانسفر ڈیڈ مانگی گئی اس پر مریم نواز نے کہا انکے پاس ٹرانسفر ڈیڈ نہیں ہے، مریم نواز نے موقف بدلتے ہوئے کہا شاید یہ ٹرانسفر ڈیڈ پرانے ریکارڈ میں موجود ہو۔نیب رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ چودھری شوگر ملز کا بنک اکاؤنٹ منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔عبدالعزیز عباس کے اکاؤنٹ میں 3 دنوں کے دوران 10 کروڑ کی خطیر رقم ٹرانسفر کی گئی۔
25 اکتوبر 2013 کو 2 ٹرانزیکشنز کے ذریعے 5 کروڑ کی رقم منتقل کی گئی،23 اکتوبر 2013 کو ایک ہی دن میں 5 ٹرانزیکشنز کے ذریعے 5 کروڑ کی رقوم منتقل ہوئیں۔مریم نواز اس رقم سے متعلق تسلی بخش جواب نہیں دے سکیں،مریم نواز نے کہا کہ انکی فیملی کے دبئی میں موجود بزنس مینوں سے کاروباری مراسم ہیں،ان کاروباری شخصیات سے بزنس کے سلسلہ میں لین دین چلتا رہتا تھا۔رپورٹ کے مطابق یوسف عباس کے اکاؤنٹ میں 1 سال کے دوران 33 کروڑ کی رقم منتقل ہوئی،
یوسف عباس کو یہ خطیر رقم 2010 اور2011ء میں 10 ٹرانزیکشنز کے ذریعے منتقل ہوئیں۔یوسف عباس نے دوران تفتیش لاعملی کا اظہارکیا اور کہا کہ وہ اس سلسلے میں کمپنی سیکرٹری سے مشاورت کے بعد جواب دینگے۔قومی احتساب بیورو نے اسی رپورٹ کی بنیاد پر لاہور کی احتساب عدالت سے مریم نواز اور یوسف عباس کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جو عدالت نے منظور کرلی۔