ایمنسٹی انڈیا نے ’کشمیر کو بولنے دو‘ مہم شروع کردی
نئی دہلی: ایمنسٹی انڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی رابطوں پر پابندی اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کیلئے ’کشمیر کو بولنے دو‘ کے نام سے مہم شروع کردی۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیاپال ملک کو خط لکھتے ہوئے ریاست سے پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایمنسٹی انڈیا نے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے لیے ایک مہم بھی شروع کردی ہے جس کے تحت اس کے پیج پر جاکر کوئی بھی شخص اپنے نام اور ای میل ایڈریس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیاپال ملک کو ای میل کرے گا اور ان سے کشمیر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرے گا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے سربراہ آکار پٹیل نے کہا کہ ایک مہینہ ہونے کو آیا ہے جب سے کشمیریوں کی خیریت کی کوئی خبر نہیں سنی، ذرائع مواصلات پر مکمل پابندی کے باعث وہاں کے 80 لاکھ افراد کی زندگی پٹری سے اتر گئی ہے، رابطوں پر پابندی کشمیریوں کی شہری آزادی پر بدترین حملہ ہے، لاک ڈاؤن سے ہونے والے انسانی نقصان کو اجاگر کرنے کیلیے آج سے ایک عالمی مہم شروع کی جارہی ہے۔
1/5 The draconian communication blackout is an outrageous protracted assault on the civil liberties of the people of Kashmir. Amnesty International India launches a global campaign today in a bid to highlight the human cost of the lockdown.#LetKashmirSpeak pic.twitter.com/F2WzlMQP2S
— Amnesty India (@AIIndia) September 5, 2019
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے کہا کہ ایک مہینے سے جاری کرفیو اور دیگر پابندیوں نے کشمیریوں کی روز مرہ زندگی، جذبات، ذہنی حالت، طبی سہولیات تک رسائی اور دیگر ضروریات زندگی تک رسائی کو بری طرح متاثر کیا ہے، ان پابندیوں کا دورانیہ اب مزید طویل نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ اس سے خاندانوں کے خاندان ایک دوسرے سے بچھڑ رہے ہیں، پوری کی پوری آبادی سے آزادی اظہار رائے کو چھیننا اور غیر معینہ مدت کے لیے نقل و حرکت پر پابندی لگانا خطے کو تاریک دور میں دوبارہ دھکیلنے کے مترادف ہے۔