سی پیک کا منصوبہ مکمل ہوتے ہی چین نے پاکستان سے بڑا مطالبہ کردیا
اسلام آباد : سی پیک کا منصوبہ مکمل ہوتے ہی چین نے پاکستان سے بڑا مطالبہ کردیا ہے۔ وزیر منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت تعمیر ہونے والے منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا کہ ان منصوبوں کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیاد پر دور کیا جائے گا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے بتایا کہ کراچی سے پشاور جانے والی 8 ارب 30 کروڑ ڈالر کی ریلوے لائن (ایم ایل ون) کا منصوبہ سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی (جے سی سی) کے نومبر میں ہونے والے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ شین نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ملتان سے سکھر جانے والی 392 کلومیٹر طویل اور کئی ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونے والی شاہراہ کا افتتاح فوراََ کیا جائے۔
چینی حکام نے افتتاح کے حوالے سے ہونے والے ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں اس بات پر اصرار کیا کہ چونکہ 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کی لاگت سے سی پیک کے تحت مکمل ہونے والا یہ سب سے بڑا منصوبہ ہے لہٰذا اس کے لیے ایک بڑی افتتاحی تقریب منعقد کی جائے۔ اس کے علاوہ وفاقی وزیر نے بتایا کہ کراچی سے پشاور جانے والی 8 ارب 30 کروڑ ڈالر کی ریلوے لائن (ایم ایل ون) کا منصوبہ سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی (جے سی سی) کے نومبر میں ہونے والے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے ایم ایل ون کی لاگت پر نظر ثانی کرنے والی کمیٹی کو تجویز دی کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں اپنی کارروائی تیز کریں۔ذرائع کے مطابق وزیر ریلوے نے وزیر اعظم سے شکایت کی تھی کہ حکومتی عہدیداران ایم ایل ون کی لاگت پر بات چیت کرنے سے اس لیے گریز کررہے ہیں کہ کہیں مستقبل میں احتسابی کارروائی نہ ہوجائے، جس کے بعد مذکورہ منصوبے کی لاگت پر نظرِ ثانی کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی۔