بھارت نے کرتار پور راہداری پر پاکستان کی تقریباً تمام شرائط مان لیں

نارووال : میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت نے کرتار پور راہداری پر پاکستان کی تقریباً تمام شرائط مان لی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کرتار پور راہداری پر بھارت نے راہداری پر معاہدے کامسودہ پاکستان کو بھجوا دیا ہے جس میں پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی تمام شرائط مان لی گئی ہیں۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کا 20 ڈالر کی سروس فیس کا مطالبہ مسودے میں شامل نہیں جس کے بعد پاکستان کی جانب سے کرتار پور راہداری سروس فیس بڑھائے جانے کا امکان ہے۔
جب کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی کوششوں سے نومبر میں کرتاپور کھل جائے گا۔ انہوں نے انٹرنیشنل سکھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھ کنونشن سیاسی نعرہ نہیں بلکہ ایک منزل کی طرف قدم ہے، وزیر اعظم کی کوششوں سے نومبر میں کرتاپور کھل جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 28 نومبر 2018 کو کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن سے پہلے پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے راہداری سے متعلق کام تکمیل کے مراحل میں داخل ہو گیا تاہم بھارت نے راہداری پر کام 50 فیصد بھی مکمل نہیں کیا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری پر تیکنیکی مذاکرات کا چوتھا دور زیرو پوائنٹ پر منعقد ہوا ہے جس کے بعد وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی کوششوں سے نومبر میں کرتاپور کھل جائے گا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے