فواد چوہدری کو وزارت جانے کا خطرہ
لاہور : گذشتہ روز وفاقی وزیر سائنس اینڈ و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سینئیر صحافی مبشر لقمان کو تھپڑ رسید کر دیا تھا۔اسی پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئیر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری ڈپریشن میں ہیں،انہیں خطرہ لگ رہا تھا کہ میری وزارت چلی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزارت آنی جانی چیز ہے،حالانکہ وزارت کے بارے میں تو فواد چوہدری سے کسی نے سوال نہیں کیا کہ آپکی وزارت جا رہی ہے یا نہیں۔
ہارون الرشید نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک وفاقی وزیر قانون کو ہاتھ میں لے رہے ہیں،جب اس طرح کی مثالیں قائم ہوں گی تو پھر کیا ہو گا۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ فواد چوہدری کے اس عمل سے ان کی بھی توہین ہوئی جن کی شادی کی تقریب میں یہ سب ہوا۔
ہارون الرشید نے مزید کہا کہ جب مبشر لقمان کو تھپڑ مارا تو اسحاق خان خاکوانی میز پر جاگرے ،ساتھ میں جہانگیر ترین کھڑے تھے،اسحاق خاکوانی بچ گئے ورنہ میز پر گرنے سے کچھ بھی ہو سکتا تھا۔
فواد چوہدری نے پہلے بھی شادی کی تقریب میں یہی کیا تھا اگر اس وقت وزیراعظم عمران خان اس کا نوٹس لیتے تو یہ واقعہ نہ ہوتا۔جب کہ دوسری جانب اینکر پرسن مبشر لقمان نے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کیخلاف اندراج مقدمہ کیلئے تھانہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں درخواست دے دی ہے۔ مبشر لقمان نے درخواست میں اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے متعلق پولیس کو آگاہ کیا کہ 5 جنوری بروز اتوار کو دوپہر صوبائی وزیر محسن لغاری کے بیٹے کی دعوت ولیمہ میں شرکت کیلئے ماڈل ٹاؤن قصر نور شادی ہال گیا۔
جہاں پر وزیر اعلیٰ پنجاب ، گورنر پنجاب ، تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں نے سمیت دیگراہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اس دوران شادی میں فواد چودھری دس بارہ غنڈوں کے ہمراہ مجھ پر حملہ آور ہوگئے، مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ واقعہ کے گواہان بھی موجود تھے جنہوں نے یہ سارا واقعہ دیکھا۔
اسی طرح فواد چودھری نے مجھے بذریعہ فون بھی دھمکیاں دیں کہ اگر تم باز نہ آئے تو تمہیں قتل کروادوں گا۔میں ایک شریف شہری اور پیشہ کے اعتبار سے صحافی اور اینکر پرسن ہوں، مجھے حکومت نے صحافتی خدمات کے اعتراف میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ بھی دیا ہے۔ میری استدعا ہے کہ فواد چودھری کیخلاف مقدمہ درج کرکے مجھے انصاف فراہم کیا جائے